ایک نیوز:افغانستان میں طالبان نے خواتین کے لیے خاص طور پر شاپنگ مالز میں کام کرنے سے متعلق نئی پابندیوں کی میڈیا رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قطر کے دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ سہیل شاہین نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے افغانستان میں خواتین کے لیے نئی پابندیوں کے بارے میں میڈیا رپورٹس کو مسترد کیا۔
العربیہ براڈکاسٹر نے منگل کو ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ طالبان کی زیر قیادت عبوری افغان حکومت آئندہ 10 دنوں میں ملک میں خواتین کے بیوٹی سیلون بند کر دے گی اور شاپنگ مالز میں خواتین کے کام کرنے پر پابندی کا حکم دیا ہے۔
شاہین نے کہا کہ یہ اطلاع غلط ہے، متعلقہ دفتر اس بیان کو مسترد کرتا ہے۔ واضح رہے کہ2021 میں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد عبوری افغان حکومت برسراقتدار آئی۔
واضح رہے کہ عرب میڈیا کے مطابق طالبان نے افغانستان میں خواتین کو بیوٹی سیلون بند کرنے کے لیے 10 روز کی مہلت دی ہے۔ تجارتی مراکز میں خواتین اور لڑکیوں کے کام کرنے پربھی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
اس سے قبل طالبان لڑکیوں کی یونیورسٹیوں میں تعلیم پر، پارکس میں خواتین کے جانے پر بھی پابندی لگا چکے ہیں۔ طالبان حکومت کو خواتین کی تعلیم اور کام پر پابندیاں عائد کرنے پرعالمی برادری کی سخت تنقید کا سامنا ہے۔