ایک نیوز: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ 1967سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے ۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا سمٹ کے انعقاد پر متحدہ عرب امارات کی قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، سمٹ انسانیت کے بہتر مستقبل کیلئے چیلنجز،مواقع پر اجتماعی غور و فکر کا مئوثر فورم ہے۔
انہوں نے کہا اجلاس ایسے وقت پر ہے جب غزہ المناک تنازع کے تباہ کن اثرات سے نکلنے کی کوشش کر رہا ہے، 1967سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے، غزہ آج المناک تنازع کے تباہ کن اثرات سے نکلنے کی کوشش کر رہا ہے، فلسطین میں50ہزار سے زائد معصوم جانیں ضائع ہو چکی ہیں، آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، پائیدار،منصفانہ امن صرف دو ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
وزیراعظم نے کہا غیر معمولی چیلنجز کے باوجود پاکستانی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، مہنگائی کی شرح کم ہو کر2.4فیصد تک آگئی، پاکستان2030تک60فیصد توانائی قابل تجدید ذرائع سے حاصل کرے گا، شمسی توانائی کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے کام کر رہے ہیں، اُڑان پاکستان قومی اقتصادی تبدیلی کا منصوبہ ہے، برآمدات،ای پاکستان،ماحولیاتی تحفظ،ماحولیاتی تبدیلی اُڑان پاکستان کے جزو ہیں، توانائی،انفراسٹرکچر،قومی اقتصادی ٹرانسفارمیشن کے بنیاد ی جزو ہیں۔
انہوں نے کہا پالیسی ریٹ12فیصد پر آگیا جو نجی شعبے کو سرمایہ کاری کے بہترین موقع دیتا ہے، چیلنجز کے باوجود ہم ایک سال میں معاشی استحکام لانے میں کامیاب ہوئے، جوہری،ہوا،پانی،شمسی توانائی کے منصوبوں کو فروغ دے رہے ہیں، پن بجلی سے مزید13ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش میں اضافہ کریں گے، پاکستانی جنوبی علاقے50ہزار میگا واٹ بجلی ہوا سے پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، 2030تک توانائی کا60فیصد گرین انرجی پر منتقل کرنے کا عزم ہے، 2030تک توانائی کا30فیصد الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے کا عزم ہے۔
وزیراعظم کا کہناتھا ہنرمند افرادی قوت،اسٹریٹجک محل وقوع سرمایہ کاری کیلئے بہترین ہے، ملک میں کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، پاکستان کی آبادی کا70فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے، سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل قائم کی، ایک ہزار زرعی گریجویٹس کو جدید زرعی تربیت کے لئے چین بھیج رہے ہیں، عالمی سطح پر سبز معیشت کی جانب منتقلی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا پاکستان کو گرین انرجی پر منتقلی کیلئے100ارب ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہے، عالمی برادری ماحولیاتی مالیاتی معاونت اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کو یقینی بنائے، نجی شعبہ پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے شعبے میں مواقع سے استفادہ حاصل کرے،آئیں مل کر عالمی امن،پائیدار،خوشحال مستقبل کے نئے عہد کا آغاز کریں۔