ایک نیوز: ایف ایٹ کچہری اسلام آباد میں حساس نوعیت کے مقدمات میں ٹاؤٹ گروہ کا جعلی مچلکوں پر ضمانت کرانے والے 17 رکنی گروہ کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ گروہ مبینہ طور پر عدالتی عملہ اور نائب کورٹ کو ساتھ ملا کر پیشہ ور جرائم پیشہ عناصر کی بلا خوف و خطر ضمانتیں کرانے میں ملوث ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی خاتون وکیل سائرہ بانو نے جعلی مچلکوں پر ضمانتیں کرانے والے گروہ کے خلاف سیشن جج کو درخواست دیدی۔ درخواست میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جعلی مچلکوں کیوجہ سے ریڈر، اہلمد اور نائب کورٹ چھ سے نو ہزار روپے روزانہ کماتے ہیں۔ اسلام آباد کچہری میں مشتاق، مصطفی، اقرار حسین شاہ اور ضیاء حسین شاہ جعلی مچلکوں پر ضمانتیں کرا رہے ہیں۔
درخواستگزار کا مؤقف ہے کہ مشتاق اور مصطفی پر تھانہ سول لائنز میں بھی جعلی مچلکوں پر ضمانتیں کرانے کے متعدد مقدمات درج ہیں۔ چار رکنی گروہ نے اپنے ساتھ 13 گواہان کو رکھا ہوا ہے جو جھوٹی گواہی دیتے ہیں۔ گروہ کے پاس جعلی دستاویزات، اشٹام پیپر ہیں جو نائب کورٹ کو پانچ ہزار روپے رشوت دیتے ہیں جن کی ویری فکیشن نہیں ہوتی۔ گروہ جعلی عدالتی حکم نامہ بنا کر تازہ فرد بھی پٹواریوں سے حاصل کرتے ہیں۔
خاتون وکیل درخواست گزار نے ٹاؤٹ مافیا کو کچہری سے ختم کرانے اور مقدمات درج کرنے کی استدعا کر دی۔