شہباز شریف نےلاہور میں باب پاکستان کا سنگ بنیاد رکھ دیا

شہباز شریف نےلاہور میں باب پاکستان کا سنگ بنیاد رکھ دیا
کیپشن: شہباز شریف نےلاہور میں باب پاکستان کا سنگ بنیاد رکھ دیا

ایک نیوز: وزیراعظم میاں شہباز شریف نے لاہور میں باب پاکستان کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔

تفصیلات کے مطابق باب پاکستان کی تعمیر اور والٹن روڈ اپ گریڈیشن منصوبوں کے سنگ بنیاد کی تقریب منعقد ہوئی۔

وزیراعظم نے باب پاکستان کا سنگ بنیاد رکھ دیا، والٹن روڈ کی توسیع اور کشادگی منصوبے کا سنگ بنیاد بھی رکھااور اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقام ہجرت کرنے والے مسلمانوں کی یاد دلاتاہے، یہاں کے لوگوں نے انصار مدینہ کی طرح مہاجرین کو گلے سے لگایا، باب پاکستان کا منصوبہ دنیا کو قیام پاکستان کی تاریخ بتائے گا، کروڑوں لوگوں نے پاکستان کیلئے قربانیاں دیں، ہزاروں مہاجرین نے باب پاکستان کے مقام پر قیام کیا ۔

وزیراعظم شہباز شریف نےکہا کہ نیب کے عقوبت خانے میں کوئی دشمن بھی نہ جائے ، سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ بے گناہ لوگوں کو چن چن کر دیوار سے لگایا گیا ، نیب کے عقوبت خانوں میں بھجوایا گیا ، یہ منصوبہ جہاں اربوں روپے کا غبن ہوا نیب نے ان کو بلا کر پوچھا بھی نہیں؟ دوہرے معیارنے پاکستان کو اس دہانے پر پہنچایا ہے ، نیب کے عقوبت خانوں میں انصاف کا قتل کیا گیا ۔ان کا مزید کہناتھا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کے ساتھ معاملہ طے پا گیاہے ، وہ اس میں سے 50 کینال اراضی کو کمرشل کریں گے اور پھر اس سے حاصل ہونے والی رقم سے باقی سارا منصوبہ مکمل کریں گے ،یہ منصوبہ کنٹونمنٹ بورڈ کے انڈر آتاہے یعنی وفاق کے انڈر آتاہے ۔

وفاقی وزیرخواجہ سعد رفیق نے والٹن روڈ کی توسیع اور کشادگی کے منصوبے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے ہر دورمیں باب پاکستان پر کام کیا گیا ہے لیکن اس منصوبے پر سرکاری کزانے کا استعمال نہیں کیا جائیگا۔شہباز شریف کے دور حکومت میں یہاں پارکس، روڈ اور دیگر منصوبے بنے تھے اور اس منصوبے سے بھی والٹن روڈ کے رہائیشوں کو فائدہ پہنچے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ایسے منصوبے ملک بھر میں بننے چاہیئے جو اپنے اخراجات بھی خود  اٹھائے اور اور ان کے انفرا اسٹکچر کے لئے سرکار کے خزانوں میں پیسے بھی دیں تاکہ لوگوں کی زندگی آسان ہو۔اس مقصد کے لئے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ بہت ضروری ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ میں 97 میں یہاں کا ایم پی اے بنا تھا اور 98 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے تمام تر صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد اس منصوبے کو شروع کرنے کے احکامات جاری کئے تھے ۔99 میں ہماری حکومت ختم ہوگئی جس کے بعد یہان کام التواء کا شکار ہوگیا اور ہمارے بعد آنے والوں نے اس کا حشر کردیا تھا جس کا کوئی مقصد نہیں تھا۔