ایک نیوز: سیالکوٹ میں جنرل بس اسٹینڈ سے مشکوک پارسل سےخاتون کے جسمانی اعضاء ملے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مشکوک پارسل سے ملنے والے خاتون کے جسمانی اعضاء کو ڈی این اے کے لیے لاہور بھجوا دیا گیا ہے۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق خاتون کی عمر 25سے 30 سال کے درمیان ہے، بس اسٹینڈ پر کام کرنے والے تمام عملے کا ڈیٹا لیا جارہا ہے۔
اس کے علاوہ تحقیقات کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی مدد لی جارہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں بنارس پل کے قریب سے ملنے والے انسانی بازو اور دھڑ کی شناخت کا عمل جاری ہے۔دو روز قبل پاپوش قبرستان کے قریب سے انسانی بازو ملا تھا اور انسانی بازو سے کچھ فاصلے پر بیگ سے انسانی دھڑ بھی ملا تھا۔انسانی بازو اور دھڑ کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ پولیس کے مطابق فنگر پرنٹس سے مقتول کی شناخت 39 سالہ شہباز کے نام سے کی گئی ہے۔ نادرا ریکارڈ کے مطابق مقتول کوئٹہ کا رہنے والا ہے، ریکارڈ میں مقتول کے چار بہن بھائی اور والدین کی تفصیلات بھی سامنے آئی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملنے والا دھڑ ممکنہ طور پر شہباز کا ہی ہے، دونوں اعضا کے ڈی این اے نمونے لے لیے گئے ہیں جس کی رپورٹ کا انتظارہے۔