ایک نیوز نیوز: امریکی سینیٹ نے وفاقی قانون کے تحت ہم جنس شادیوں کے تحفظ کے لیے قانون کرلیا جس پر صدر جو بائیڈن نے جلد دستخط کردیں گے جس کے بعد یہ قانون بن جائے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ میں ہونے والی ووٹنگ میں 39 ریپبلکنز نے بھی دو طرفہ ووٹنگ میں بل کے حق میں فیصلہ دیا۔ یہ قانون قدامت پسندوں کی زیرقیادت سپریم کورٹ کے رواں برس جون میں اسقاط حمل کے دیرینہ حقوق کو کالعدم قرار دینے کے بعد متعارف کرایا گیا تھا۔
خدشہ تھا کہ سپریم کورٹ کے قدامت پسند ججز ہم جنس پرستوں کی شادی کے حق پر بھی رکاوٹ بن سکتی ہے۔ اس لیے پارلیمان نے فوری طور پر ہم جنس پرستوں کی شادی کے حق کو قانونی حیثیت دیدی،اس نئے قانون کو ’’ریسپیکٹ فار میرج ایکٹ‘‘ کے نام سے پکارا جائے گا۔
صدر جوبائیڈن نے ایک بیان میں کہا آج کانگریس نے یہ یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا کہ امریکیوں کو اس شخص سے شادی کرنے کا حق حاصل ہے جس سے وہ پیار کرتے ہیں۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ دو طرفہ ووٹ لاکھوں ہم جنس پرستوں اور نسلی جوڑوں کو ذہنی سکون فراہم کرے گا جنہیں اب ان حقوق اور تحفظات کی ضمانت دی گئی ہے جس کے وہ اور ان کے بچے حقدار ہیں۔
جس سے دونوں فریقوں کے قانون سازوں کو عدالت کو ہم جنس شادی کے حقوق چھیننے سے روکنے کے لیے حرکت کرنے پر مجبور کیا گیا، جیسا کہ کچھ کو خدشہ تھا کہ ایسا ہو سکتا ہے۔
اس سے قبل جولائی میں یہ قانون ایوان نمائندگان سے بھی منظور ہوچکا ہے اور اب سینیٹ میں منظوری کے بعد صرف امریکی صدر کے دستخط کی ضرورت ہے۔