قومی ہیرو ارشد ندیم کا وطن واپسی پر تاریخی استقبال  

قومی ہیرو ارشد ندیم کا وطن واپسی پر تاریخی استقبال  
کیپشن: National hero Arshad Nadeem received a historic welcome on his return home

ویب ڈیسک:پیرس اولمپکس میں تاریخی ریکارڈ  قائم کرنے والے ارشد ندیم وطن واپس پہنچ گئے، قومی ہیرو  کالاہور ایئر پورٹ پر شاندار استقبال کیا گیا  ، ارشد ندیم کے جہاز کو واٹر کینن سیلوٹ پیش کیا گیا۔  

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ، چیئرمین پی ایم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد، صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری، خواجہ سعد رفیق نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ لاہور پر پاکستان کے قومی ہیرو ارشد ندیم کا شایان شان استقبال کیا۔

ارشد ندیم کے لاہور ایئرپورٹ پر استقبال کیلئے اے ایس ایف کو 50 سے زائد مہمانوں کی فہرست موصول ہوئی تھی جس کے باعث سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، پولیس کے ساتھ رینجرز نے بھی سکیورٹی کے فرائض سرانجام دیئے۔

گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم پیرس سے براستہ استنبول لاہور پہنچے، قومی ہیرو کے جہاز نے رات ڈیڑھ بجے لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کیا، عوام قومی ہیرو کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے بے تاب تھی، ارشد ندیم کے فقید المثال استقبال کیا گیا۔

فخر پاکستان ارشد ندیم کے چاہنے والوں نے اپنے ہیرو پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے رہے، ایئرپورٹ ’’ ارشد ندیم زندہ باد، پاکستان زندہ باد‘‘ کے نعروں سے گونجتا رہا۔

وزیر کھیل پنجاب فیصل ایوب کھوکھر ، سپورٹس بورڈ کے اعلیٰ حکام بھی ایئرپورٹ پر استقبال کیلئے پہنچے، ارشد ندیم کے استقبال کیلئے ان کے اہل خانہ بھی گاؤں سے لاہور پہنچے، اہلخانہ میں والد، والدہ، بہنیں، بھائی اور بچے شامل تھے، گاؤں سے کافی تعداد میں لوگ بھی ان کے ہمراہ آئے۔

ارشد ندیم نے اپنی کامیابی پر گفتگو میں کہا تھا کہ کئی سال بعد پاکستان کو خوشی ملی، میری جیت پر نیرج بھی خوش ہے، 90 میٹر سے اوپر تھرو پھینکی تو یقین ہو گیا پاکستان گولڈ میڈل جیت گیا، آئندہ بھی ملک کا نام روشن کرنے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھوں گا۔   

واضح رہے کہ ارشد ندیم نے اولمپک ریکارڈ کے ساتھ جیولین تھرو مقابلے میں گولڈ میڈل جیتا ہے، انہوں نے 92.97 میٹر تھرو کرکے نیا اولمپک ریکارڈ قائم کیا۔

مینز جیولین تھرو ایونٹ کے فائنل میں ارشد ندیم نے پاکستان کو 40 سال بعد گولڈ میڈل جتوایا۔

ارشد ندیم پاکستان کی جانب سے اولمپکس کے انفرادی مقابلوں میں گولڈ میڈل جیتنے والے پہلے ایتھلیٹ ہیں۔