ایک نیوز:رہنما پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ نے کہا ہے مسلم لیگ ن کے ساتھ آئیڈیل اتحاد نہیں ہے،کچھ مسائل ہیں، آئیڈیل تو اپنی جماعت کی حکومتیں بھی نہیں ہوا کرتیں۔
تفصیلات کے مطابق ایک نیوز کے پروگرام ایک پیج ود فروا وحید میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا مسلم لیگ ن سے اتحاد کی خبر کسی سورس سے نہیں آئی تھی، یہ خبر پھیلانے والوں کو سوچنا چاہیے کہ اس طرح کی خبریں دینے کا کیا فائدہ ہے ، اس خبر کی ایم کیو ایم نے تردید کر دی پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی طرف سے کوئی اظہار نہیں ہوا ۔
انہوں نے کہا سندھ میں مسلم لیگ ن کا گورنر آنا تھا، مسلم لیگ ن کے ساتھ آئیڈیل اتحاد نہیں ہے،کچھ مسائل ہیں، آئیڈیل تو اپنی جماعت کی حکومتیں بھی نہیں ہوا کرتیں، ہم مختلف جماعتیں ہیں ہمارے ایجنڈ ے مختلف ہیں، ایک دوسرے کی بات سن کر اپنی بات کے ساتھ جڑ نہیں جانا چاہیے، جہاں اس کی بات درست ہو وہ مانیں جہاں آپ کی بات درست ہو وہ آپ کی مانے، درمیانی راستہ بنا کر پھر آپ آگے بڑھتے ہیں، یہی ایک راستہ ہے،سیاسی عمل میں ہر جماعت کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی اکیلے حکومت بنے،اس کو اتنے ووٹ ملیں اتنی سیٹیں ملے کہ وہ آزادی سے حکومت بنائے،اتحادی حکومتیں اسمبلیوں کے اندر جو جماعتیں کام کر رہی ہوتی ہیں وہ ایک دوسرے کیخلاف ہوتی ہیں۔
قمر زمان کائرہ نے کہا بانی پی ٹی آئی نے پہلے بھی کہا تھا جولائی میں یہ حکومت چلی جائے گی،پی ٹی آئی کے کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ اکتوبر،نومبر میں یہ حکومت چلی جائےگی،اپنے لوگوں کو دلاسہ دینے کے لئے بانی پی ٹی آئی یہ کہہ سکتے ہیں،بانی پی ٹی آئی کو پتہ ہے کہ وہ ڈائیلاگ نہیں کریں گے، عدلیہ کے پاس مقدمات بھی سیاستدان ہی لے کر جاتے ہیں،اگر کوئی بندہ بدنیتی پر مقدمہ لیکر جاتا ہے تو عدالت کو دیکھ لینا چاہیے،خاص مقاصد والے مقدمات میں عدلیہ بار بار آئیگی تو پھر سوال تو اٹھیں گے۔
ان کا مزید کہناتھا الیکشن کمیشن نے اگر عدالتی فیصلے کی غلط تشریح کی تھی تو سپریم کورٹ سو موٹو لیتی،پارلیمان تمام اداروں کی ماں ہے،پارلیمان کا اپنا تقدس ہے ، احترام ہے ، اس کا اپنا اختیار ہے ، عدلیہ کا بھی اختیار ہے ۔