ایک نیوز: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبائی اسمبلی سے الوداعی خطاب میں کہا ہے کہ تین ماہ کیلئے حکومت دے کر جارہے ہیں اُس کے بعد پھر ہم ہی واپس آئیں گے۔
اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کا الوداعی اجلاس ہوا، جس میں اپوزیشن لیڈر، صوبائی وزرا اور وزیراعلیٰ سندھ نے الوداعی تقاریر کیں، اس کے بعد اراکین کا گروپ فوٹو بھی یادگار کے طور پر لیا گیا۔
اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ تین ماہ کیلیے سندھ حکومت دے کر جارہے ہیں، واپس آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک بار الیکشن کا بائیکاٹ کر کے غلطی کی اور یہی غلطی ایم کیو ایم نے بھی بلدیاتی الیکشن میں کی۔ کجھ لوگ چاہتے ہیں کہ نوجوانوں کو روزگار نہ ملے، اُن لوگوں نے عدالت جاکر اسٹے لیا اور پھر عدالت نے بھرتیوں سے روک دیا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سازشیں کر کے سندھ اسمبلی کو چلنے سے روکا گیا، اسپیکر آج بھی اسیری میں ہیں اُس کے باوجود جیل سے آکر آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہیں اور پھر واپس قید خانے میں جاتے ہیں، ہمارے اپنے کئی اسمبلی ممبران کیخلاف متعدد کیسز اور ریفرنسز بنائے گئے۔انہوں نے کہا کہ ان ساری چیزوں کا مقصد صوبے کو غیر مستحکم کرنا تھا مگر رب کا کرنا ایسا ہوا کہ تینوں صوبے اور وفاق خود غیر مستحکم ہوگیا اور سندھ آج بھی مستحکم ہے اور یہاں جمہوریت پروان چڑھی ہے۔
اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اپنے الوداعی خطاب میں آبدیدہ ہوئے اور انہوں نے کہا کہ مجھے اور بچوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا کیونکہ میں شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر کا چاہنے والا ہوں، ہماری اپوزیشن کے لوگوں نے بھی منفی کردار ادا کیا۔