ایک نیوز :مسلم لیگ کے رہنما عطا تارڑ کاکہنا ہے کہ حکومت نے کوشش کی اپنے 15ماہ کے دورمیں کسی سے انتقام نہ لیا جائے۔
مسلم لیگ ن کے رہنماء عطاء تارڑ کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھاکہ ہم نے نہ کسی پر منشیات ڈالی نہ کسی کو بلا وجہ جیل میں ڈالا۔9 مئی کے روز اپنے ہی ملک میں اپنی ہی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔توشہ خانہ کیس میں ایک نہیں دو جج تبدیل کیے گئے۔توشہ خانہ کا ٹرائل کئی مہینے تک چلا اور اس میں تاخیر ہوئی۔توشہ خانہ کے تحائف کی رقوم کو ذاتی استعمال میں لایا گیا۔جب آپ غیر قانونی کام کریں کبھی نہ کبھی اس کا جواب دینا ہوتا ہے۔آپ کو چوری کے اوپر تین سال قید ہوئی اور واویلا کیا جا رہا ہے۔بڑے بڑے وکلاء کو فیس آفر کی جا رہی کہ آکر اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت کروائیں۔
عطا تارڑ کا بشریٰ بی کی مبینہ ڈائری سے معتلق گفتگو میں کہنا تھاکہ ڈائری میں لکھا ہے عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کو دباؤ میں لینا ہے۔ یہ معاملہ ’ارسلان بیٹا اسے غداری سے لنک کردو‘ سے شروع ہوا تھا۔
رہنما مسلم لیگ ن عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ ایک جج کے خلاف بین الاقوامی مہم چلائی جا رہی ہے، برطانوی سوشل سیکیورٹی پر پلنے والے پاکستان سے لندن پہنچنے والوں سے بد تمیزی کرتے ہیں، کسی کو کہیں بھی زد و کوب کرنا زیادتی ہے، مریم اورنگزیب کے ساتھ بھی بیرون ملک بدسلوکی کی گئی، پانچ، پانچ گھنٹے ایئرپورٹ پر انتظار کرتے ہیں اور کسی کو بھی دیکھ کر نعرے لگاتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ایک جج کے خلاف بیرون ملک مہم چلائی جا رہی ہے؟ اس جج نے آپ سے آپ کی چوری پر سوال کیا، توشہ خانہ کے تحفوں کا پوچھا۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان سائفر کے معاملے میں وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں، سائفر سے متعلق سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی گئی ہے، کیا سفیر کو کہا جاتا کہ ہم آپ کا تختہ الٹنا چاہتے ہیں؟سابق وزیراعظم منہ پر ہاتھ پھیر کر کہتے تھے اے سی (ایئر کنڈیشنر) اتار دوں گا۔