ایک نیوز : ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی نریندر مودی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر تین روز تک چلنے والی بحث مکمل ہونے کے بعد ایوان زیریں، لوک سبھا، میں اراکین نے صوتی ووٹ دیا اور اسپیکر اوم برلا نے تحریک کے ناکام ہو جانے کا اعلان کر دیا۔ ووٹنگ سے قبل ہی اپوزیشن کے اراکین ایوان سے واک آو ٹ کر گئے تھے۔
اپنے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ سے پہلے وزیر اعظم مودی نے دو گھنٹے 20 منٹ کی زوردار تقریر کرتے ہوئے اپنی حکومت کا دفاع کیا اور اپوزیشن پر سخت حملے کیے۔
انہوں نے تاہم ابتدائی ایک گھنٹے 40 منٹ کی تقریر کے دوران منی پور کا نام ایک بار بھی نہیں لیا اور بعد میں اس موضوع پر صرف دس منٹ بات کی۔
انہوں نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ان میں،"سننے کا صبر نہیں یہ لوگ اول فول بول کر بھاگ جاتے ہیں، کوڑا پھینکیں گے اور بھاگ جائیں گے، جھوٹ کا پراپیگنڈا کریں گے اور بھاگ جائیں گے، یہ ان کا کھیل ہے اور ملک ان سے اس سے زیادہ کی توقع نہیں رکھتا۔"
لیکن اپوزیشن کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم مودی نے اصل مسئلے یعنی منی پور کی تشویش ناک صورت حال پر کوئی ٹھوس بات نہیں کہی اور ان کی تقریر کسی انتخابی ریلی میں کی جانے والی محسوس ہو رہی تھی۔ مودی نے اپنی تقریر میں پاکستان کا بھی ذکر کیا۔