ایک نیوز : امریکی ریاست ہوائی کے ماوئی جزیرے میں جنگلات میں لگنے والی آگ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد اب 55 تک پہنچ گئی ہے، جبکہ تقریباً ایک ہزار افراد لا پتہ بتائے جا رہے ہیں۔
ماوئی کاؤنٹی حکام کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آگ بجھانے کی کوششوں کے دوران ہی لاہائنا میں آگ کے شعلے جاری ہیں اور آج مزید 17 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس طرح مرنے والوں کی مجموعی تعداد 53 ہو گئی ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے جنگل کی آگ کو ایک ''بڑی آفت'' قرار دیتے ہوئے تباہ شدہ جزیرے ماوئی کی تعمیر کے لیے وفاقی فنڈز کا وعدہ کیا ہے ۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آفت کے لیے وقف وفاقی امداد کا مقصد جنگل کی آگ سے متاثرہ علاقوں میں ریاستی اور مقامی بحالی کی کوششوں کو تیز تر کرنا ہے۔
ماوئی کے قصبے میں بہت سے تاریخی مقامات تباہ ہو گئے ہیں۔ نقصانات میں لاہائینہ کی تاریخی فرنٹ اسٹریٹ کے ساتھ والی عمارتیں اور برگد کا وہ بڑا درخت بھی شامل ہے جو سن 1873 میں بھارت سے درآمد کر کے جزیرے پر لگایا گیا تھا۔
حکام نے ابھی تک نقصان کا تخمینہ مکمل نہیں کیا ہے اور امدادی کارکن امریکی ریاست میں امدادی کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر سلویا لیوک نے کہا کہ ماوئی کے مغربی حصے کے ساتھ مواصلات اب صرف سیٹلائٹ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ آگ سے اٹھنے والے دھویں اور شعلوں نے ہزاروں افراد کو نقل مکانی پر مجبور کر دیا اور کچھ لوگ سمندر کے راستے بھی بھاگنے پر مجبور ہوئے۔