بشریٰ بی بی کی مبینہ ڈائری،عدلیہ پردباؤڈالنے کاراز فاش

بشریٰ بی بی کی مبینہ ڈائری،عدلیہ پردباؤڈالنے کاراز فاش
کیپشن: بشریٰ بی بی کی مبینہ ڈائری،عدلیہ پردباؤڈالنے کاراز فاش

ایک نیوز:چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ڈائری سے عدلیہ، فوج اور حکومت سے متعلق حیران کُن انکشافات سامنے آئے ہیں۔

 تفصیلات کے مطابق معروف کالم نگار اور اینکر پرسن جاوید چوہدری کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ ڈائری خود دیکھی ہے جس میں ایک ماموں کا بار بار ذکر ہے۔جمعہ کو سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق بشریٰ بی بی کی ڈائری سے ’ناقابل تردید اور چشم کشا انکشافات‘ منظرعام پرآئے ہیں، ڈائری میں سب درج ہے کہ عدالیہ ،فوج اور حکومت پر کون کیسے دباؤ ڈالے گا۔

کالم نگار جاوید چوہدری کا کہنا ہے کہ یہ ڈائری انہوں نے خود دیکھی ہے۔ یہ ڈائری کسی دوسرے ملک نے گفٹ کی تھی اس پر 2023 لکھا ہے۔ بشریٰ بی بی نے دائیں سے بائیں اردو میں تحریر کی ہے۔

جاوید چوہدری کے مطابق ڈائری 5 اگست کو اس وقت ملی تھی جب پولیس نے عمران خان کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا۔ اس دوران بشریٰ نے جلدی سے آدھے صفحات پھاڑ دیئے۔ 12 جولائی سے پہلے کے صفحات پھینک دیئے، کچھ کموڈ میں چلے گئے اور کچھ انہوں نے باریک پرزوں میں تبدیل ہوگئے لیکن وہ بھی مل گئے ہیں اور انہیں جوڑا جا رہا ہے۔

جاوید چوہدری کے مطابق آدھے صفحات پھٹے ہوئے ہیں لیکن کچھ موجود ہیں جن پر اہم باتیں لکھی ہیں۔ ڈائری میں بار بار ماموں کا ذکر ہے جو شاید جنرل باجوہ کے لیے ہے۔

جاوید چوہدری نے کہا کہ 12 جولائی سے جو صفحہ شروع ہو رہا ہے اس پر ذکر ہے کہ نیوٹرل سے کیسے نمٹنا ہے۔ وہاں پر ایک تصویر بھی بنائی ہوئی ہے۔ بشریٰ نے یہ بھی لکھا کہ جلسے کیسے ہینڈل کرنے ہیں۔ گانے صرف ’حب الوطنی‘ پر مبنی ہونے چاہیئں۔

رپورٹس کے مطابق بشریٰ بی بی نے دعائیہ الفاظ کے ذریعے عمران خان کی ذہن سازی کی اور اس مقصد کیلئے دعا بھی کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کوباغیانہ الفاظ استعمال کرائے گئے۔

ڈائری سے سامنے آیا ہے کہ بشریٰ بی بی چیئرمین پی ٹی آئی کو ہدایت دیتی رہیں کہ کن الفاظ میں اور کیا دعا کرنی ہے، فضا بنا کرعدلیہ پراتنا دباؤ ڈالا جائے کہ منفی فیصلہ نہ آئے۔

لکھی گئی تحریر سے ثابت ہوتا ہے کہ بشریٰ بی بی چیئرمین پی ٹی آئی کو سیاسی ڈکٹیشن دیتی رہیں۔

دعوے کے مطابق ڈائری میں یہ انکشافات بھی سامنے آئے کہ کس کو کیسے چلانا ہے؟حکومت،اسٹیبلشمنٹ،عدلیہ کوکیسےدباؤمیں لاناہے ۔عدلیہ،فوج اورحکومت پرکون اور کب دباؤ ڈالے گا۔

ڈائری کے مطابق بشریٰ بی بی پی ٹی آئی کی سیاسی حکمت عملی سے متعلق فیصلے کرتی رہیں اورعمران خان تمام فیصلے و اقدامات انہی کے حکم پرکرتے رہے۔

مزید کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم مکمل طور پر بشریٰ بی بی کے زیرتسلط تھے، وہ انہیں کنٹرول کرتی رہیں۔