ایک نیوز : آئینی و قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت سے دوبارہ آئینی ترمیم تک سپریم کورٹ کا فیصلہ بحال رہے گا۔
ماہر قانون خالدرانجھا نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ یہ قانون نواز شریف کو زیادہ تحفظ نہیں دیتا تھا اور اب نواز شریف اس پر نظر ثانی کی درخواست دائر نہیں کر سکتے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب تک پارلیمان آئینی ترمیم نہ کرے تب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ بحال رہے گا۔
اسی طرح ماہر قانون بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ پارلیمان کے ذریعے سپریم کورٹ رولز میں ترمیم کا مقصد نواز شریف اور دیگر کی نااہلی کے خلاف اپیل کی گنجائش پیدا کرنا تھا لیکن اب حالیہ فیصلے سے یہ گنجائش ختم ہوگئی ہے۔
علی ظفر کی رائے میں الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے نااہلی کی مدت پانچ سال تک اس لیے محدود نہیں ہوسکتی کیونکہ اس کے لیے پارلیمان کی دو تہائی اکثریت سے آئینی ترمیم درکار ہے۔