ایک نیوز: معروف کشمیری رہنما شیخ عبدالعزیز کو بچھڑے پندرہ برس مکمل ہوگئے۔ آج لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف مرد حر شیخ عبد العزیز کی پندرویں برسی منائی جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق شیخ عبد العزیز 1952 میں ضلع پمپور میں پیدا ہوئے۔ جموں و کشمیر پیپلزلیگ کے چئیرمین اور آل پارٹیز حریت کانفرنس کے ممتاز رہنما رہے۔ کشمیریوں کے حق خودارادیت اور اقوام متحدہ کے زیر اہتمام کشمیر میں ریفرنڈم کے پر زور حامی رہے۔
مسئلہ کشمیر پر اصولی مؤقف سے پیچھے نہ ہٹنے پر زندگی میں بارہا پابند سلاسل بھی رہے۔ 11 اگست 2008 کو حریت کانفرنس نے ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے کشمیری مسلمانوں کی معاشی ناکہ بندی کے خلاف مظفر آباد چلو تحریک کی کال دی۔
شیخ عبد العزیز کی قیادت میں سوپور سے نکلنے والی عظیم الشان ریلی پر بھارتی فوج نے چھلا کے مقام پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی۔ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 56 برس کی عمر میں شیخ عبد العزیز چار کشمیریوں سمیت شہید ہو گئے۔ شیخ عبد العزیز کے جسدِ خاکی کو شہدا قبرستان سرینگر میں دفنایا گیا۔
شیخ عبد العزیز کی تحریک آزادی کشمیر میں قربانی کے اعتراف میں انہیں شہید عزیمت کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔