امریکی سابق مشیر کے قتل کی سازش ناکام، ایرانی شہری گرفتار

Aug 11, 2022 | 12:46 PM

Hasan Moavia

ایک نیوز نیوز: امریکا کی جانب سے سابق مشیر قومی سلامتی جان بولٹن کے قتل کی سازش کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

 رپورٹ کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کے مبینہ رکن شہرام پورصفی پر  فرد جرم بھی عائد کردی گئی ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ شہرام پورصفی عرف مہدی رضائی نے جان بولٹن کو قتل  کرنے کی کوشش کی تھی۔

امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شہرام پور صفی امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے جنرل قاسم سلیمانی کی موت کا بدلہ لینا چاہتا تھا۔ امریکی حکام نے دعوہ کیا ہے کہ شہرام عرف مہدی رضائی نے واشنگٹن یا میری لینڈ میں جان بولٹن کے قتل کیلئے لوگوں کو 3 لاکھ ڈالرتک کی پیشکش بھی کی تھی۔

  جان بولٹن نے قتل کی سازش ناکام بنانے کی اطلاعات پر  امریکی محکمہ انصاف اور خفیہ ایجنسیوں کا دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔ جان بولٹن نکا کہنا تھا کہ ایران کے حکمرانوں کے امریکا مخالف مقاصد میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوئی ہے۔  جان بولٹن نے امریکی صدر جوبائیڈن سے درخواست کی ہے کہ بائیڈن انتظامیہ 2015 کا جوہری معاہدہ بحال نہ کرے کیونکہ ایران کے وعدے بے وقعت ہیں اوراس سے  عالمی خطرہ بڑھ رہا ہے۔

 امریکی محکمہ انصاف نے الزامات کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کس طرح شہرام پور  صفی نے آن لائن  ایک امریکی شہری سے کہا تھا کہ وہ جان بولٹن کی تصاویر اتارے جسے  مبینہ طور پر اس نے اپنی کتاب میں استعمال کرنا ہے۔ اس کے بعد امریکی شہری نے پورصافی کا تعارف ایک اور شخص سے کروایا۔ جسے بعد میں پور صافی نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن کو قتل کرنے اور قتل کی ویڈیو ثبوت فراہم کرنے کو کہا تھا۔

 واضح رہے کہ 2 سال قبل جنوری 2020 میں ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے 62 سالہ سربراہ جنرل قاسم سلیمانی عراق کے بغداد ایئرپورٹ پر ہونے والے ایک امریکی ڈرون حملوں میں ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حملے کا حکم امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیا تھا۔

 جنرل قاسم سلیمانی کو ایران کا سب سے طاقتور اور بااثر فوجی کمانڈر قرار دیا جاتا تھا۔ وہ مشرق وسطیٰ میں ایران کی عسکری سرگرمیوں کی نگرانی بھی کرتے تھے۔

مزیدخبریں