نواز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈوکیٹ نے نواز شریف کی 3 صفحات پر متشمل میڈیکل رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروائی۔رپورٹ کے مطابق نواز شریف لندن میں زیر علاج ہیں، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف انکی صحت سے مکمل آگاہ ہیں، ڈاکٹرز نے نواز شریف کو سفر کرنے سے سے روک دیا ہے اور کورونا وبا کے سبب انہیں عوامی مقامات پر جانے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
رپورٹس میں ڈاکٹر ڈیویڈ لارنسکی جانب سے کہا گیا کہ حال ہی میں دل اور گردوں کی بیماری میں پیچیدگی سامنے آئی ہے، انہوں نواز شریف 2016ء سے لندن سے علاج کروا رہے ہیں، اور لندن میں نواز شریف کا بہترین علاج ہو رہا ہے۔ 2019ء میں پاکستان میں ماہر ڈاکٹروں کی عدم دستیابی کے باعث نواز شریف کو میرے پاس ریفر کیا گیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ نواز شریف کے دل کی شریانیں تنگ ہو رہی ہیں،مستحکم پلیٹلیٹس نواز شریف کی صحت کیلئے انتہائی اہم ہیں، قید تنہائی نے نواز شریف کی ذہنی اور جسمانی صحت پر منفی اثرات ڈالے، نواز شریف ذہنی تنائو کم کرنے کیلئے روزانہ ورزش کریں۔
خیال رہے کہ 8 نومبر 2020 کو شہباز شریف نے وزارت داخلہ کو نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دی اور 12 نومبر کو وفاقی کابینہ نے نوازشریف کو باہر جانے کی مشروط اجازت دی۔
ن لیگ نے انڈيمنٹی بانڈ کی شرط لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردی اور 16 نومبر کو لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی جس کے بعد 19 نومبر کو نواز شریف علاج کے لیے لندن چلے گئے جہاں وہ اب تک قیام پزیر ہیں۔