اسرائیلی بمباری،اسماعیل ہنیہ کے3بیٹوں،4پوتوں سمیت 125افرادشہید

اسرائیلی بمباری،اسماعیل ہنیہ کے3بیٹوں،4پوتوں سمیت 125افرادشہید
کیپشن: Israeli bombardment, 125 people including 3 sons and 4 grandsons of Ismail Haniyeh were martyred

ایک نیوز:غزہ میں عیدالفطرکےموقع پربھی اسرائیلی دہشتگردی نہ تھم سکی،وحشیانہ بمباری میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے تین بیٹوں اورچار پوتوں سمیت مزید 125 فلسطینی شہید ہوگئے۔
تفصیلات کےمطابق گزشتہ سال 7اکتوبرسےغزہ میں اسرائیلی دہشتگردی کاسلسلہ جاری ہےجس میں اب تک ہزاروں افراد شہیدہوچکےہیں جس میں زیادہ تعدادخواتین اورمعصوم بچوں کی ہے،اسرائیلی جارحیت سےغزہ کوکھنڈرات میں بدل دیاگیاہے،اسرائیلی بربریت سےغزہ میں خوراک اورادویات جیسےسنگین مسائل پیداہورہےہیں۔
 عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 125 فلسطینی شہید ہوئے ہیں، بمباری میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اسرائیل نےدعویٰ کیاہےکہ فضائی حملے میں حماس سپریم لیڈراسماعیل ہنیہ کے تین بیٹےجبکہ چارپوتوں کوبھی شہیدکردیاگیا۔
سربراہ حماس اسماعیل ہنیہ نےالجزیرہ سے گفتگو میں بیٹوں کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیٹے حازم، عامر اور محمد شمالی غزہ میں واقع پناہ گزین کیمپ میں اپنے عزیز و اقارب سے عید مل رہے تھے جب انہیں نشانہ بنایا گیا۔
حماس سپریم لیڈرنےمزید بتایا کہ تین بیٹوں کے ساتھ ان کے پوتے بھی بمباری کی زد میں آکر شہید ہوئے ہیں، مگر میرے بچوں کا خون فلسطینی عوام کے بچوں کے خون سے زیادہ قیمتی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے خاندان پر حملہ اسرائیل کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے، اس عزم کا اظہار کیا کہ اہلخانہ کو نشانہ بنائے جانے کے باوجود فلسطینی لیڈر پیچھے نہیں ہٹیں گے، غزہ میں اسرائیل نے تمام قوانین کو پامال کردیا ہے، یہاں نسل کشی کی جنگ ہورہی ہے اور بڑے پیمانے پر لوگ ہجرت پر مجبور ہوئے ہیں۔
ادھر حماس نے اسرائیل سے غزہ سے فوجیوں کی واپسی اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا جس کو اسرائیل نے مسترد کردیا۔
دوسری جانب بیٹوں کی شہادت کی خبر اسماعیل ہنیہ کا حوصلہ پست نہ کرسکی۔حماس سپریم لیڈر نےشہادتوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا۔ چاہے بچے شہید ہوں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔حماس دباؤ میں نہیں آئے گی۔دشمن کا خیال ہے کہ رہنماؤں کے خاندانوں کو نشانہ بنا کر، وہ مطالبات سے دستبردار ہونے پر مجبور کرے گا۔