ایک نیوز:ایشیاترقیاتی بینک کی رپورٹ میں کہاگیاہےکہ پاکستان میں رواں مالی سال مہنگائی کاپارہ 25فیصدتک رہنےکاخدشہ ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کی معیشت بارے رپورٹ جاری کر دی۔
رپورٹ کےمطابق رواں سال پاکستان کی معاشی شرح نمو1.9فیصدرہنےکاامکان ہے، سال 2025 پاکستان کی معیشت کیلئے مستحکم ہونے کا امکان ہے،پاکستان معیشت میں بتدریج بحالی کے آثار بڑھ رہے ہیں، جی ڈی پی منفی 1.2 سے بڑھ کر 2024 میں مثبت 1.9 فیصد ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں مزیدکہاگیاکہ سال 2025 میں ملکی شرح نمو 2.8 فیصد تک پہنچ جائے گی، سال 2025 تک معیشت میں استحکام سیاسی استحکام کے باعث ہوگا، مالی سال 2023 پاکستان کیلئے مہنگائی کے لحاظ سے مہنگا ترین سال ثابت ہوا، مالی سال 2023 میں مہنگائی کی مجموعی شرح 29.2 فیصد تک رہی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ کےمطابق افراط زر کی بلند ترین گزشتہ 5 دہائیوں میں سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی،بلند افراد زر کی بنیادی وجہ خوارک کی قیمتوں میں اضافہ تھا، سال 2023 میں سیلاب سے فصلیں متاثر ہوئیں ،بجلی کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ بھی مہنگائی کا سبب بنا،پاکستانی روپے کی بے قدری ملک میں مہنگائی کے اسباب میں شامل رہی، سال 2024 میں پاکستان میں افراط زر کی شرح بلند رہنے کا امکان ہے،سال 2024 میں پاکستان میں مہنگائی کی مجموعی شرح 25 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں مزیدبتایاگیاکہ رواں سال قیمتوں میں اضافے کا سبب بھی بجلی کی قیمتوں میں اضافہ رہے گا، سال 2025 میں مہنگائی کی مجموعی شرح 15 فیصد تک کم ہونے کا امکان ہے، بتدریج معاشی استحکام افراط زر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوگا، مرکزی بینک نے افراد زر کے دباؤ کے باعث شرح سود کو 22 فیصد برقرار رکھا، اسٹیٹ بینک مہنگائی میں 5 سے 7 فیصد تک کمی کیلئے سخت مانیٹری پالیسی پر عمل پیرا ہے۔