ایک نیوز : چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ پاکستان اگر ایشیاکپ سے بائیکاٹ کرتا ہے تو اسے 3 ملین ڈالر تقریبا (ایک ارب روپے) کا نقصان ہوسکتا ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی تناؤ نے ایشیاکپ اور ورلڈکپ 2023 میں قومی ٹیم کی شرکت سوالیہ نشان لگادیا ہے، دونوں بورڈز فی الحال ایک دوسرے کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کو تیار نہیں ہیں۔
ایشیاکپ کے حقوق پاکستان کے پاس موجود ہیں لیکن بھارتی بورڈ ہمیشہ کی طرح سیکیورٹی کا بہانہ بناکر اپنی ٹیم بھیجنے سے انکاری ہے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ بھی میچز کو اپنے ملک میں ہوسٹ کرنے کا خواہاں ہے، اب سوال یہ ہے کہ اگر ایشیاکپ کیلئے بھارت پاکستان نہیں آتا تو کیا پاکستان ایشیاکپ کا بائیکاٹ کردے گا اور کرے گا تو کتنا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔
گزشتہ روز چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان اگر ایشیاکپ سے بائیکاٹ کرتا ہے تو اسے 3 ملین ڈالر تقریبا (ایک ارب روپے) کا نقصان ہوسکتا ہے۔
اسی طرح اگر ورلڈکپ کیلئے پاکستان آئی سی سی ایونٹ میں بھارت جانے سے انکار کرتا ہے تو ہمارے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ساتھ معاملات خراب ہوسکتے ہیں کیوںکہ وہاں بھی پاکستان بھارت کا میچ انتہائی اہم ہے۔
نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پہلے ہم آئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل پر انحصار کرتے تھے لیکن اب پی ایس ایل نے ہمیں اپنے پیروں پر کھڑا کردیا ہے جتنے پیسے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے آتے ہیں اتنے پی ایس ایل کما کر دیتا ہے۔