ایک نیوز :چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس فائز عیسی کے درمیان تین دنوں میں دوسری اہم ملاقات ہوئی۔
تفصیلات کےمطابق ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں ججز کے درمیان ہفتہ وار تعطیل کے دوران بھی طویل ملاقات ہوئی،جسٹس فائز عیسیٰ نے وضاحتی بیان چیف جسٹس کی مشاورت سے جاری کیا ۔
ذرائع کے مطابق دونوں صاحبان کے درمیان ملاقات خوشگوار موڈ میں ہوئی ،ملاقات میں سپریم کورٹ کے امور سے متعلق بات چیت بھی ہوئی ،جسٹس فائز عیسیٰ نے پارلیمنٹ کے دورے سے متعلق بات چیت بھی کی۔
اس سے قبل سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آئین کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت پر وضاحت جاری کردی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کاکہنا ہے کہ اسمبلی میں سیاسی بیانات کے بعد وضاحت کیلئے تقریر کی درخواست کی، میرے اجلاس میں بیٹھنے کے حوالے سے اعتراض باعث حیرت ہے، ایوان میں جگہ کا انتخاب خود نہیں کیا گیا۔ عدلیہ کے فرد کی حوصلہ افزائی کیلئے مجھے درمیان میں بٹھایا گیا، آئین کی گولڈن جوبلی تمام شہریوں کیلئے باعث مسرت ہے۔ تقسیم کے بیج نہ بونا بہترین مفاد میں ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کاوضاحت میں کہنا تھا کہ تمام ججوں کو پاکستان کے آئین کی گولڈن جوبلی منانے کی دعوت دی گئی تھی ۔یہ دعوت قبول کرنے سے قبل یقین دہانی کروائی گئی کہ صرف آئین سے متعلق بات کی جائےگی۔اس نکتے کی وضاحت میں نے براہ راست سپیکر سے کی ۔وضاحت اور یقین دہانی کے بعد ہی میں نے دعوت قبول کی ۔ بعض تقرریوں میں سیاسی بیانات دیئے جانے پر میں نے بات کرنے کی درخواست کی۔کسی ممکنہ غلط فہمی کا ازالہ کرنے کیلئے میں نے بات کی۔