ایک نیوز: چیئرمین کمیٹی سینٹر فصیل جاوید کی سربراہی میں پی ٹی وی ہیڈ کوارٹر میں سینٹ کی مجلس قائمہ اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا جس میں آزادی صحافت کا موازنہ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سینٹ کی مجلس قائمہ اطلاعات و نشریات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینٹر فصیل جاوید کی سربراہی میں پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہوا۔ جس میٰں سینیٹرز نےتجویز میڈیا مالکان کو بلا کر سابقہ اور موجودہ دور میں آزادی صحافت کا موازنہ کرا لیتے ہیں کہ کس دور میں کیا ہوا؟
کمیٹی کا کہنا تھا کہ سینیٹر فیصل جاوید کے میڈیا کے خلاف مقدمات اور انتقامی کاروائیوں کی دہائی پر سینیٹر عرفان صدیقی اور سینیٹر وقار مہدی کی تجویز سابقہ اور موجودہ ادوار کی پوری کہانی کمیٹی میں آنی چاہیئے۔ جس کی سینیٹر عرفان صدیقی یقین دہانی کروائیں۔ سینیٹر فیصل جاوید نےچئیرمن پیمرا سے مطالبہ کیا کہ عمران خان کی تقریر تمام چینلز پر نشر کی جائے۔ جس پرچئیرمن پیمرا سلیم بیگ نےموقف اپنایا کہ پیمرا کسی سیاسی جماعت کے سربراہ کی تقریر دکھانے کے لئے چینلز کو نہیں کہہ سکتا، ایک سال میں کوئی چینل بند ہوا نہ ہی کوئی پروگرام۔
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک سال میں کسی کے ناک کی ہڈی توڑی اور نہ پسلیاں توڑیں۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ میڈیا سے زیادتیاں ہو رہی ہیں، چینل بند ہورہے ہیں۔ جس پر مریم اورنگزیب نے کہا کہ کون سا چینل بند ہوا ہے،؟جس پر فیصل جاوید لاجواب ہوگئے ۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ صحافیوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق اختیار سابقہ حکومت نے وزارت انسانی حقوق کو دے دیا تھا۔ ہم نے حکومت سنبھالتے ہی کابینہ اور پارلیمان کی منظوری سے یہ اختیار واپس وزارت اطلاعات کو دلایا۔
سینیٹر سید وقار مہدی نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کے ملازمین کی بیواؤں کی پینشن کی 20 رمضان تک ادائیگی کا وعدہ کیاگیا تھا۔ ڈی جی ریڈیو طاہر حسن نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ رقم کا بندوست ہوگیا ہے، پینشنرز کی بیواؤں کو کل رقوم ادا کر دی جائیں گی۔
زیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ پچھلی حکومت نے ریڈیو پاکستان کے پرائیویٹ بزنس کا عمل شروع کیا تھا، و منصوبہ صرف کاغذوں میں تھا، عملی کام نہیں ہوا تھا۔ ہم نے ریڈیو بزنس پلان کی تیاری کا آغاز کیا، ڈی جی ریڈیو نے ایک پلان تیار کر لیا ہے لیکن ابھی وزارت کو باضابطہ پیش نہیں ہوا۔ ریڈیو پاکستان کو زمین کی فروخت یا پرائیویٹ شعبے کو دینے کی کوئی اجازت نہیں دی گئی۔ ریڈیو کی زمین پر سینیما بنانے کی تجویز کا جائزہ لینے کا کہا تھا تاکہ ریڈیو کی آمدن ہو سکے۔پی ٹی وی اور ریڈیو کے رپورٹرز پرائیویٹ میڈیا کی طرح اب فیلڈ میں نظر آئیں گے۔ سٹیٹ آف دی آرٹ چار پوڈکاسٹ سٹوڈیوز ریڈیو میں تیار ہوچکے ہیں،
چئیرمن پیمرا نے کہا کہ وزیر اطلاعات کی کمیٹی ارکان کو ریڈیو کے دورے اور پوڈکاسٹ سٹوڈیوز کے معائینے کی دعوت لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد ہوا ہے۔میڈیا کی ایڈیٹوریل ججمنٹ پر ہمارا اختیار نہیں۔ چئیرمن پیمرا عمران خان کی تقریر دکھانے یا نہ دکھانے کا فیصلہ چینلز خود کرتے ہیں پیمرا نے کوئی پابندی نہیں لگائی ہے۔