ایک نیوز:سلسلہ چشتیہ کے عظیم روحانی پیشوا اور تحریک پاکستان کے سرگرم راہنما حضرت پیر خواجہ محمد قمرالدین سیالوی رحمتہ اللہ علیہ کے دو روزہ سالانہ عرس کی تقریبات آستانہ عالیہ سیال شریف میں اختتام پذیر ہو گئیں۔ عرس میں اندرون اور بیرون ملک سے عقیدت مندوں اور مریدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جبکہ اس موقع پر پولیس کی جانب سے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
پیر خواجہ قمرالدین سیالوی چشتی المعروف پیر سیال 7 جولائی 1906ء کو ضلع سرگودہا کی تحصیل ساہیوال کے علاقے سیال شریف میں پیدا ہوئے، آپ کے جد اعلی موسی پاک شہید ملتانی کے خلیفہ مجاز تھے ،جبکہ آپ کا سلسلہ نسب باون واسطوں سے حضرت غازی عباس علمدار سے جا ملتا ہے ۔
آپ کی ابتدائی تعلیم و تربیت اپنے دادا خواجہ محمد الدین سیالوی کے زیر سایہ ہوئی جبکہ 1932 میں آپ نے تکمیل درسیات مکمل کر کے سند فراغت حاصل کی ،آپ کو پیر پٹھان خواجہ حامد تونسوی سلسلہ چشتیہ کی خلافت حاصل ہوئی اور والد کی وفات کے بعد آپ نے آستانہ عالیہ سیال شریف کی مسند سجادگی کو رونق بخشی۔
حضرت پیر خواجہ محمد قمرالدین سیالوی رحمتہ اللہ علیہ حسن اخلاق کے پیکر تھے آپ نے اپنے علم و عمل سے بھٹکی ہوئی انسانیت کی روحانی تربیت کی ،آپ علم و عمل، ولایت اور روحانیت میں ممتاز مقام رکھتے تھے ،جبکہ قیام پاکستان کی تحریک میں بھی آپ کا کردار نمایاں رہا آپ قائداعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے تھے ۔
حضرت خواجہ محمد قمرالدین سیالوی نے 17 رمضان المبارک بمطابق 20 جولائی 1981 کو پچھتر برس کی عمر میں وفات پائی آپ کا سالانہ عرس ہر سال 17 اور 18 رمضان المبارک کو عقیدت و احترام سے سیال شریف میں منایا جاتا ہے، جس میں اندرون اور بیرون ملک سے آئےہزاروں عقیدت مند اور مریدین شرکت کرتے ہیں اور روحانیت کے اس چشمے سے سیراب ہو کر جاتے ہیں۔