عمران خان کی بغاوت کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست، رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور

عمران خان کی بغاوت کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست، رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور

ایک نیوز: عمران خان پر درج بغاوت کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پرعدالت نے عمران خان کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر دیے۔

رپورٹ کے مطابق   عمران خان پر تھانہ رمنا میں درج بغاوت کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر اعتراضات کے ساتھ سماعت ہوئی۔چیف جسٹس عامر فاروق نے اعتراضات کے ساتھ عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔ 

 درخواست میں کہا گیا کہ عمران خان کیخلاف سیاسی مخالفین کی ایما پر جعلی مقدمات بنائے جارہے ہیں۔سیاسی مخالفین کا مقدمات بنوانے کا مقصد عمران خان کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔کرپشن کا کیس نہ ملا تو ساکھ کو نقصان پہنچانے اور بلیک میل کرنے کے لیے ایسے مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ایف آئی آر کے الزامات کو سچ بھی مان لیا جائے تو لاہور میں تقریر پر اسلام آباد میں کیسے مقدمہ درج کیا گیا؟

وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ عمران خان پر دو اعتراضات لگائے گئے ہیں۔ایک اعتراض ہے کہ اخراج مقدمہ سے قبل عبوری ضمانت کیوں نہیں کروائی  اور دوسرا اعتراض  پاور آف اٹارنی سے متعلق ہے  عدالت نے عمران خان کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر دیے۔ رجسٹرار آفس کو ڈائری نمبر لگا کر کل کیس مقرر کرنے کی ہدایت  کر دی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ دونوں اعتراضات جوڈیشل سائیڈ سے دور ہو جاتے ہیں۔ اعتراضات دور کر کے کل کے لیے لگا دیتے ہیں۔ جس کے بعد عدالت نے اعتراضات دور کرنے کے بعد کیس کل مقرر کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

واضح رہے کہ عمران خان کی لاہور میں تقاریر پر اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں 6اپریل کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق عمران خان نے اپنی تقریرمیں فوجی افسران کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیےتھے۔ عمران خان نے فوجی افسران اوران کے اہلخانہ کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔