ایک نیوز: سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کی منظوری کے معاملہ پر منظور بل صدر کو دوبارہ بھجوا دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کی منظوری کے معاملہ پر قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظور بل صدر عارف علوی کو دوبارہ بھجوا دیا ہے۔ اگرصدر نے دس دن میں دستخط نہ کیے تو بل از خود قانون بن جائے گا
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بل کثرت رائے سے ترامیم کے ساتھ منظور ہوا تھا ۔نئے قانون کے تحت از خود نوٹس کا چیف جسٹس کا اختیار ختم ہو جائے گا ۔تین سینئر ججز از خود نوٹس سے متعلق فیصلہ کرینگے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہےکہ صدر نے اب بھی دستخط نہ کیے تو بیس اپریل کی شام کو بل کے قانون بننے کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔
واضح رہے کہ صدر مملکت نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 کو نظرثانی کے لیے واپس بھیج دیا تھا۔صدر پاکستان نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت نظر ثانی کیلئے پارلیمنٹ کو واپس بھجوایا تھا۔
صدر نے کہا تھا کہ بادی النظر میں یہ بل پارلیمنٹ کے اختیار سے باہر ہے۔ بل قانونی طورپر مصنوعی اور ناکافی ہونے پر عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔ میرے خیال میں اس بل کی درستگی کے بارے میں جانچ پڑتال پوری کرنےاور دوبارہ غور کرنے کیلئے واپس کرنا مناسب ہے۔