ویب ڈیسک: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واضح کیا ہے کہ چین نے پاکستان کا قرض رول اوور کرنے سے انکار نہیں کیا ہے۔
میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں محمد اورنگزیب نے کہا کہ چین کے ساتھ قرض کے رول اوور پر بات مثبت سمت آگے بڑھ رہی ہے، حکومت نے معیشت کی بہتری کیلیے سنجیدہ کوششیں کیں، آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے اپنے طریقہ کار سے کام کرنا ہوتا ہے۔
وزیر خزانہ نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ سعودی عرب سے قرض کے رول اوور پر بات جلد مکمل ہونے کا امکان ہے، حکومت سعودی عرب کی سرمایہ کاری کیلئے کوششیں کر رہی ہے، وزیر اعظم شہباز شریف امداد کے بجائے سرمایہ کاری پر یقین رکھتے ہیں۔
21 اگست 2024 کو چین سے 15 ارب ڈالر توانائی کے قرض ری شیڈولنگ کیلئے وفاقی وزرا پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی گئی تھی۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ وزیر خزانہ، وزیر توانائی، وزیر اقتصادی امور اور سیکرٹری وزارت خزانہ کمیٹی میں شامل ہوں گے جبکہ کمیٹی کی معاونت کیلئے سی پی پی اے، پی پی آئی بی، بینک حکام اور چینی نمائندہ پر ذیلی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی۔
ذیلی کمیٹی 4ہفتے میں چائنیز توانائی منصوبوں کے قرض کی ریشیڈولنگ کیلئے تجاویز دے گی جس کے بعد وزیر خزانہ کی قیادت میں قائم کمیٹی دو ہفتوں تک ذیلی کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لے گی اور مین کمیٹی سفارشات کا حتمی جائزہ لے کر وزیراعظم شہباز شریف کو رپورٹ پیش کرے گی۔
رپورٹ کی تجاویز درست ہونے کی صورت میں وفاقی کابینہ میں پیش کی جائے گی۔ وزیر خزانہ محمداورنگزیب کی قیادت میں قائم کمیٹی چائینیز حکام سے بھی رابطہ میں رہے گی۔
رپورٹ تجاویز میں قرض کی اقساط کی مدت کو بڑھانا یا دیگر تجاویز شامل ہو سکتی ہیں تاہم رپورٹ کی وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد چین کو باقاعدہ طور پر آگاہ کیا جائے گا۔