ایک نیوز:قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہوا۔
علی محمد خان نے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپیکر صاحب آپ اپنا کردار ادا کریں ہما ر ے اراکین کو اٹھایا گیا ہے، جناح ہاؤس پر حملہ پاکستان پر حملہ تھا تو کیا پارلیمنٹ پر حملہ پاکستان پر حملہ نہیں ؟ ۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس ایوان کی امانت میں خیانت ہوئی ہے، عمران خان اس قوم کا مقدمہ لڑرہا ہے، آج پارلیمنٹ کھڑی ہو اور گرفتار کرنے والوں کو بے نقاب کرے، سپیکر ایاز صادق یہ بہت اہم ایشو ہے میں اس کا جواب دوں گا،مجھے7بار گرفتار کیاگیا،پیپلزپارٹی کے لیڈر کو بھی گرفتار کیاگیا، 9مئی جوہواوہ غلط تھا، کل رات جوہوا وہ پاکستانی جمہوریت کا9مئی تھا۔
علی محمد خان نے کہا کہ 10ستمبر جمہوری تاریخ میں سیاہ باب کے طور پر یادرکھا جائےگا، نقاب پوش پارلیمنٹ سے ہمارے لوگوں کو اٹھاکر لےگئے،یہ جمہوریت، پاکستان اور اس کے آئین پر حملہ ہے، پیپلزپارٹی نے بھی جمہوریت کیلئے قربانیاں دی ہیں،آج میرا مقدمہ جمہوریت کا ہے،ہم اسرائیل میں نہیں پاکستان میں ہیں،کل جو پارلیمنٹ اور ملک کیساتھ ہوا پوری قوم نے دیکھا ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ کل رات میں اپنے ساتھیوں کیلئے یہاں پر آیا تھا آج ہم یہاں پر اپنا آئینی کردار ادا کرنے آئے ہیں ،رات کو تین بجکر سولہ منٹ پر قومی اسمبلی میں نقاب بوش بندے داخل ہوئے ہم مختلف کمروں میں بیٹھے ہوے تھے جب نقاب پوش داخل ہوئے تو کمروں کی لائٹیں بند کردی گئیں۔
عامر ڈوگر ،زین قریشی، شیخ وقاص اکرم اور نسیم شاہ کو گرفتار کیا گیا، احمد چھٹہ اور اویس جھکڑ کا پتہ نہیں کہ کہاں پر ہیں ،میں بانی پی ٹی آئی کا اتحادی ہوں اور رہوں گا اس ایوان کی کارروائی کے بعد سارجنٹ ایٹ آرمز کو کہیں کہ مجھے گرفتار کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کہیں پر بھی میرے خلاف ایف آئی آر ہے تو مجھے وہاں پیش کریں ،ایف آئی آر میں صرف چار لوگ نامزد تھے ،لوگوں کو گردن سے پکڑ گرفتار کیا گیا ،بیرسٹر گوہر کو کالر سے پکڑ کر گرفتار کیا گیا، میں کوئی مجرم نہیں ہوں میرے والد نے طالبان کے خلاف تقریر کی، ہمیشہ دہشت گردی کی خلاف بات کی، اگر ریاست یہ صلہ دیتی ہے تو ٹھیک ہے۔
خواجہ آسف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے علی محمد خان پر شدید تنقید کی،ان کا کہنا تھا کہ اس نے مجھ پر آرٹیکل چھ لگایا تھا ،یہ درود پڑھ کر جھوٹ بولتا ہے ،تحریک انصاف اراکین کا شدید احتجاج اور ہنگامہ کیا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں خواجہ آصف کی تقریر کے دوران علی محمد خان نے ہنگامہ اور احتجاج کیا،سپیکر نے اپنی طرف آنے والے پی ٹی آئی اراکین کو واپس نشستوں پر بھجوا دیا۔