ایک نیوز: نیشنل پارک ایریا میں تجارتی سرگرمیوں کے معاملے پر سپریم کورٹ نے نظرثانی درخواستوں کا فیصلہ سنا دیا ۔
نیشنل پارک ایریا میں قائم مونال ریسٹورنٹ، لاء مونتالہ، گلوریہ جینز سمیت دیگر ریسٹورنٹس کو ہٹانے کا فیصلہ برقرار ،عدالت نے نظرثانی درخواستیں خارج کردیں۔
سپریم کورٹ نے نیشنل پارک ایریا میں قائم ریسٹورنٹس کے حق میں دی گئی آبرزویشنز واپس لے لیں، سپریم کورٹ نے مونال اور دیگر ریسٹورنٹس کو کسی اور مقام پر لیز کے وقت ترجیح دینے کی آبرزیشن واپس لے لی۔
مونال ریسٹورنٹ ،لا مونتانہ اور دیگر ریسٹورنٹس نے رضاکارانہ طور پر تین ماہ میں ریسٹورنٹس ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی، عدالت میں یقین دہانی کے باوجود نظرثانی دائر کرنا عدالت کیساتھ مذاق ہے، ر ضا کا ر ا نہ تین ماہ میں ریسٹورنٹس ختم کرنے کی یقین دہانی کے بعد نظرثانی دائر کرنا توہین آمیز ہے، سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کو کہا ان ریسٹورنٹس کو دیگر علاقوں میں ترجیح بنیادوں لیز دی جائے۔
عدالت نے قرار دیا کسی اور مقام پر ریسٹورنٹس کی لیز میں نیشنل پارک ایریا کے ریسٹورنٹس کو ترجیح دی جائے، سپریم کورٹ لیز کے عمل میں ترجیح دینے کے اپنے فیصلے کو خذف کرتی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کیا جائے۔
سپریم کورٹ نے مارگلہ نیشنل پارک میں تجارتی سرگرمیوں کے معاملے پر13صفحات پر مشتمل نظر ثانی درخواستوں کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
فیصلہ میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی نے تحریر کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے حکمنامہ چیمبر میں نہیں بلکہ کھلی عدالت میں لکھوایا تھا،حکمنامہ کمرہ عدالت میں سب کی موجودگی میں لکھوایا گیا تھا،جب رضا مندی سے آرڈر دیا جائے تو اس کیخلاف نظرثانی نہیں ہوسکتی۔
فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ مالکان نے سپریم کورٹ میں پیش ہوکر ریسٹورنٹس منتقل کرنے کی رضا مندی ظاہر کی،عدالت میں رضا مندی کا اظہار وکلاء کی موجودگی میں کیا ،عدالت میں دی گئی بیان حلفی کا مذاق بنانے یا اسے بے معنی بنانے کی اجازت نہیں دے سکتے،عدالت نے ریسٹورنٹس متاثرین کو نیشنل پارک کے علاوہ کسی اور مقام پر ترجیع بنیادوں پر لیز دینے کی ابزرویشن واپس لے لی۔