ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ میںچیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل منیر افسر کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے چئیرمین نادرا کی تقرری کوکالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کر دیا، عدالت نے چیئرمین نادار کو عہدے پر بحال کردیا۔
جسٹس چودھری اقبال نے کہا کہ درخواست میں کونسا نوٹیفکیشن چیلنج ہوا تھا ؟
سرکاری وکیل نے کہا کہ درخواست میں نگران حکومت کا چئیرمین نادرا کی تقرری کا نوٹیفکیشن چیلنج ہوا تھا، درخواست گزار کی درخواست صرف نگران حکومت کے نوٹیفکیشن کی حد تک محدود رہی، درخواست گزار نے کبھی بھی نئے رول کو چیلنج نہیں کیا۔
جسٹس چودھری محمد اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ پر مشتمل ایک رکنی بینچ نے چیئرمین نادرا کی تعیناتی کو کالعدم قرار دیا،درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ عدالت چیئرمین نادرا کو عہدے سے ہٹانے کا سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل چیئرمین نادرا کی تعیناتی کالعدم قرار دینے کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔
سیکرٹری داخلہ کے ذریعے انٹرا کورٹ اپیل ہائیکورٹ میں دائر کی گئی تھی ، صدر پاکستان کو بذریعہ سیکرٹری اور وزیر اعظم کو بذریعہ سیکرٹری سمیت دیگر کو اپیل میں فریق بنایا گیا ، سنگل بنچ نے حقائق کے منافی فیصلہ دیا ، سنگل بنچ کے سامنے دائر درخواست قابل سماعت نہیں تھی ۔