ایک نیوز: کینیڈا میں سکھ فار جسٹس نامی تنظیم کی جانب سے خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم گرو نانک گوردوارہ میں ریفرنڈم کاانعقاد کیاگیا۔
بھارت سے علیحدگی اور نئے ملک کے قیام کے لیے سکھوں کی تحریک خالصتان دنیا بھر میں تیزی سے مقبول رہی ہے۔ امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور دیگر ممالک میں مقیم سکھ برادری صدائے احتجاج بلند کرکے بھارت کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کر رہی ہے۔
دنیا بھر میں سکھوں کی تنظیم خالصتان کی سرگرمیوں میں علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجھر کے قتل کے بعد تیزی آئی ہے۔ اس قتل کی ذمہ داری سکھ برادری کے رہنماؤں نے بھارت کی انٹیلی جنس اداروں پر عائد کی تھی۔
کینیڈا کے شہر وینکوور میں خالصتان ریفرنڈم کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ صدر کونسل آف خالصتان ڈاکٹر بخشیش سنگ سندھو کے مطابق یہ ریفرنڈم اسی جگہ ہورہا ہے جہاں بھارت نے ہردیپ سنگھ کو قتل کروایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ لاکھوں کی تعداد میں کینیڈین سکھ آزاد خالصتان کے لیے ووٹ دیں گے، کینیڈا کے وزیراعظم نے بھی واضح طور پر کہا ہے کہ بھارت کینیڈا کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ بھارت کے بعد کینیڈا دنیا میں سکھوں کی آبادی والا دوسرا بڑا ملک ہے جہاں ساڑھے 7 لاکھ سے زائد سکھ آباد ہیں۔
وینکوور میں آج ہونے والے خالصتان ریفرنڈم 2021 میں لندن میں ہونے والے ریفرنڈم کا تسلسل ہے جس کے بعد سے برطانیہ کے 5 شہروں کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا، اٹلی، پیرس اور سوئٹزرلینڈ میں بھی ریفرنڈم ہوچکا ہے۔