ایک نیوز : ایشیا کپ میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان میچ آج کھیلاجائیگا ۔ دونوں ٹیموں کے درمیان پچھلا میچ بارش کی وجہ سے بے نتیجہ رہا تھا اس میچ میں پاکستان کے تیز گیند باز شاہین آفریدی نے نئی گیند سے ٹیم انڈیاکو جکڑ لیا تھا۔ انہوں نے روہت شرما اور وراٹ کوہلی دونوں کا شکار کیا تھا۔ اب ایک بار پھر روہت - وراٹ کا مقابلہ شاہین سے ہوگا۔
پاکستان کے سابق گیند باز عاقب جاوید بھارتی ٹیم کو شاہین شاہ آفریدی نے اہم مشورہ دیا ہے ۔عاقب نے شاہین کے بارے میں کہا کہ "وہ ایسے گیند باز ہیں ، جس کا اثر بلے باز کے دماغ پر پڑتا ہے۔ آپ نے پہلے میچ میں ہندوستانی بلے بازوں کی تکنیک دیکھی ہوگی؟ وہ یہ فیصلہ نہیں کر پا رہے تھے کہ شاہین کی گیندوں کا سامنا کیسے کرنا ہے۔" گیند کھیلنے کی بجائے گیند باز کو کھیل رہے تھے اور یہی ہندوستانی بلے بازوں کی ناکامی کی وجہ تھی۔
عاقب جاوید کے مطابق شاہین کا سب سے بڑا ہتھیار دائیں ہاتھ کے بلے بازوں کے لئے ان کی اندر آتی گیند ہے۔ اگر آپ نہیں جانتے کہ گیند کس سمت جا رہی ہے تو آپ الجھن میں پڑ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہندوستانی بلے بازوں کی حالت اس ڈرائیور جیسی ہے جو 10 سال تک گاڑی چلانے کے بعد اپنی گاڑی پر لرننگ ڈرائیور کا نشان لگا کر گھوم رہا ہے۔
عاقب نے بتایا کہ گزشتہ چند سالوں میں پاکستان اور باقی دنیا کے تیز گیند بازوں میں سب سے بڑا فرق گیند بازی کے دوران کلائی کے استعمال کرنے کا ہے۔ ٹیپ بال کرکٹ کی وجہ سے پاکستانی گیند باز کلائی کی مدد سے گیند کو پچ پر تیزی سے مارنے میں ماہر ہوتے ہیں اور اس سے بڑا فرق پڑتا ہے۔ اس فن کی وجہ سے ہی شاہین روہت - وراٹ جیسے تجربہ کار بلے بازوں کو اپنی جال میں پھنسا رہے ہیں اور کسی قسم کی تکنیک کام نہیں کر رہی ہے۔ اگر ہندوستانی بلے بازوں کو شاہین کے خلاف کامیابی حاصل کرنی ہے تو انہیں بھولنا ہو گا کہ گیند بازی کون کر رہا ہے۔ گیند باز کے خوف کی وجہ سے وہ کمزور گیندوں کو چھوڑ رہے ہیں۔ وہ رنز بنانے کے بارے میں نہیں سوچ رہے ہیں۔ انہیں چوکے لگانے ہوں گے۔