ایک نیوز نیوز: چیئرمین پاکستان تحریک اںصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے گوجرانوالا میں جلسے سے خطاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے بہت سے زبردست فیصلے دیے ہیں۔ ان پر مکمل اعتماد ہے اور وہ جو بھی فیصلہ دیں گے اسے قبول کروں گا۔
شہباز گل کے معاملے پر بات رکتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ کوئی دہشتگرد نہیں، ایک امریکی یونیورسٹی کا پروفیسر ہے۔ اس نے پیغام بھیجا تھا کہ اگر مزید ریمانڈ پر بھیج دیا تو ذہنی طور پر برداشت نہیں کرسکوں گا۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ وہ کسی ملک کی ڈکٹیشن لینے کے قائل نہیں تھے اس لیے ہٹایا گیا۔ انہوں نے روس سے سستے تیل اور گندم کی بات کی تھی اور وہ مان بھی گیا تھا۔ لیکن اس سے پہلے ہی انہیں ہٹا دیا گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی اپنے جلسے میں مہنگائی گنواتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کیا قیامت آگئی تھی کہ اتنی مہنگائی کرنا پڑی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کہہ رہا ہےکہ پاکستان کی معیشت سکڑتی جارہی ہے، جن لوگوں نے سازش کرکے ان کو مسلط کیا، کیا ان کو پاکستان کی فکر نہیں ؟یہ جو اوپر بیٹھے ہیں کیا کوئی سمجھتا ہےکہ یہ ملک کو دلدل سے نکال سکتے ہیں؟ ملک کی حقیقی آزادی کے لیے جان دینےکو تیار ہوں، ڈسٹرکٹ کی تنظیموں کو لکھا ہے کہ لوگوں کو متحرک کرو، آپ کو کال دوں گا کبھی بھی، سارے پاکستان کو کال دوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، صاف شفاف الیکشن نہیں کرائیں گے تو لوگ سڑکوں پر آنے کو تیار ہیں۔