ایک نیوز نیوز:اسرائیل میں سائنسدانوں نے شفایاب ہونے والے کورونا کے مریضوں کے مدافعتی نظام سے دو ایسی اینٹی باڈیز کو علیحدہ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے، جو اومیکرون سمیت کووڈ 2 (19) کے تمام ویرئنٹس کو 95 فیصد کارکردگی کے ساتھ بے اثر کر سکتی ہیں۔
تل ابیب یونیورسٹی کےماہرین کی ریسرچ جرنل کمیونیکیشنز بائیو لوجی میں شائع ہوئی ہے جس کے مطابق اینٹی باڈیز سے علاج کے دوران ان کی کثیر مقدار جسم میں داخل ہو کر ویکسین کے ایک مؤثر متبادل کے طور پر کام کر سکتی ہے۔
اس سے کمزور مدافعتی نظام والے افراد اور وہ آبادی جس کو زیادہ خطرہ لا حق ہے، فائدہ اٹھا سکتی ہے جبکہ اینٹی باڈیز کے ساتھ ٹارگٹڈ علاج اور ان کی زیادہ مقدار میں جسم میں ترسیل ویکسین کے مؤثر متبادل کے طور پر کام کر سکتی ہے، محققین کا دعوی ہے کہ اگر اینٹی باڈی کے ذریعے علاج کیا جائے گا تو ہر مرتبہ نیا ویرینٹ سامنے آنے پر پوری آبادی کو بارہا بوسٹر خوراک فراہم کرنے کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔
یادرہے ان ریسرچرز نے اسرائیل میں کورونا وبا سے شفایاب ہونے والے افراد کے خون سے تمام مدافعتی نظام کے خلیوں کو ترتیب دے کر مریضوں کے جسم میں تیار کردہ نو اینٹی باڈیز کو جدا کر لیا تھا۔ محققین کو اب معلوم ہوا ہے کہ ان میں سے کچھ اینٹی باڈیز کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ ڈیلٹا اور اومیکرون کو بے اثر کرنے میں انتہائی موثر ہیں۔