ایک نیوز: مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے 'بی آر آئی' کے ثمرات کے موضوع پر چین میں تقریب سے خطاب کیا ہے۔
دوران خطاب ان کا کہنا تھا کہ 'بیلٹ اینڈ روڈ' منصوبہ پاکستان کے لئے لائف لائن بن چکا ہے، صدر شی جن پنگ کا تصور دنیا کی بین الاقوامی تعلقات میں بڑی تبدیلی لایا ہے، سرحدوں کی قید سے ماورا وژن لوگوں کو انفراسٹرکچر کے جال کے ذریعے جوڑ رہا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ یوکرین کی جنگ ختم نہیں ہوئی اور فلسطین میں جنگ بھڑک اٹھی ہے، اسرائیل مغرب کی غیر مشروط حمایت سے فلسطین پر ظلم وبربریت کر رہا ہے، غزہ بچوں کا قبرستان بن گیا ہے، نسل کشی کا نشانہ بننے والوں کے حق میں آواز اٹھانے پر چین کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ 'بیلٹ اینڈ روڈ' عالمی تعاون اور اشتراک عمل کی حیران کن مثال بن چکا ہے، بی آر آئی میں دنیا کے مشکل مسائل حل کرنے کی صلاحیت موجود ہے، سی پیک پاکستان اور چین کی ترقی کی صلاحیت رکھنے والا منفرد منصوبہ ہے، سی پیک سے پاکستان معاشی سرگرمیوں کا علاقائی مرکز بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی آر آئی کے نشان ساؤتھ ایسٹ ایشیا، ساؤتھ ایشیا اور سینٹرل ایشیا تک پھیل چکے ہیں، یہ ساؤتھ تعاون کی عمدہ مثال ہے، بندرگاہوں، سڑکوں اور ریل کے ذریعے ایشیا، یورپ اور افریقہ کو جوڑنے کا ذریعہ یہ منصوبہ عالمی معیشت کے لئے نہایت اہم ہے۔
اختتام پر ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں عوام کےلئے فیصلہ سازی کرتی ہیں، سیاسی جماعتوں میں تعاون مستقبل کی صورت گری میں نہایت اہم ہے، دنیا کو آج سب سے بڑھ کر تعاون کی راہ اپنانے کی ضرورت ہے۔