ایک نیوز: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے مانسہرہ سے سابق ایم این اے صالح محمد خان کا نام نو فلائی لسٹ سے نکالنے کی درخواست میں سیکرٹری داخلہ کوجواب کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے استفسار کیا کہ سیکرٹری داخلہ بتائیں درخواست گزار کا نام کیوں سٹاپ لسٹ میں شامل کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی کی عدالت میں سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار علی بخاری ایڈوکیٹ، ڈپٹی اٹارنی جنرل فضل الرحمان نیازی اور ایس ایچ او اشفاق وڑائچ عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے استفسار کیاکہ ایف آئی اے اور وزارت داخلہ سے کون ہے؟۔
ایس ایچ او نے بتایاکہ درخواست گزار کا نام سٹاپ لسٹ میں ہے۔
وکیل نے کہاکہ درخواست گزار پر الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج پر 2022ء میں مقدمہ درج ہوا ہے۔
عدالت نے استفسار کیاکہ کیا اس کیس میں درخواست گزار ضمانت پر ہے؟۔
پولیس حکام نے بتایاکہ جی اس کیس میں درخواست گزار ضمانت پر ہے۔
عدالت نے استفسار کیاکہ کیا کیس کا چالان جمع ہو چکا ہے؟۔
پولیس حکام نے بتایاکہ جی اس کیس میں چالان جمع ہے،استدعا ہے کہ درخواست گزار بیرون ملک جانا چاہتا ہے نام نو فلائی لسٹ سے نکالا جائے۔
عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 22 نومبر تک کیلئے ملتوی کردی۔