ایک نیوز:برطانوی رکن اسمبلی نازشاہ دوران اجلاس پارلیمان میں تقریرکےدوران اسرائیلی بمباری میں غزہ کےبچوں کےقتل عام کاذکرکرتےہوئےآبدیدہ ہوگئیں۔
تفصیلات کےمطابق 7اکتوبرسےغزہ پراسرائیلی دہشتگردی کاسلسلہ جاری ہےجس پردنیابھرمیں احتجاج بھی ہورہےہیں،لیکن کوئی کام بھی اسرائیلی جارحیت میں کمی نہیں کرپارہا۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق برطانیہ کی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نےاسمبلی اجلاس کےدوران اسرائیلی بمباری میں غزہ کے بچوں کی ہلاکت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک ویڈیو جسے دیکھ کر میں جذبات پر قابو نہیں پاسکی۔
Little girls in Gaza should be asking if they are being taken to playgrounds and planning for their futures, not asking if they are being taken to graveyards and planning to die.
— Naz Shah MP (@NazShahBfd) November 8, 2023
Not enough is being done to let Palestinian children live! pic.twitter.com/Rtq5vSAsWl
اس ویڈیو میں جب بچی کو ملبے سے نکالا گیا تو اس نے بڑی معصومیت سے پوچھا کہ کیا میں مرگئی ہوں اور کیا آپ مجھے دفنانے کے لیے قبرستان لے جا رہے ہیں۔
ناز شاہ نے روتے ہوئے کہا کہ اس عمر کے بچے قبرستان کی بات نہیں کرتے وہ تو کھیل کود اور میدان کی باتیں کرتے ہیں لیکن غزہ کے بچے قبرستان کو یاد کر رہے ہیں۔
برطانوی رکن اسمبلی نے اپنی حکومت سے سوال کیا کہ اقوام متحدہ کی سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ کو بچوں کا قبرستان قرار دیا لیکن ہمارا ملک کب غزہ میں خوں ریزی رکوانے کے لیے عملی کام کرے گا۔
خیال رہے کہ غزہ میں بچوں کی ہلاکتوں اور خوراک کی کمی پر یونیسیف اور سیو دی چلڈرن نامی تنظیموں نے بھی اپنی رپورٹس میں بتایا کہ7 اکتوبر سے غزہ میں ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد5 ہزار سے تجاوز کرگئی۔
رپوٹ میں کہا گیا کہ جنگ میں سب سے زیادہ نقصان بچوں کا ہوتا ہے جن کا جنگ ہونے میں کوئی حصہ نہیں ہوتا۔ ہلاک اور زخمی ہونے والے بچوں کی یومیہ اوسط تعداد300 کے قریب ہے۔