روس کا خیرسون سے فوج واپس بلانے کا اعلان

روس کا خیرسون سے فوج واپس بلانے کا اعلان

ایک نیوز نیوز: روس نے اپنے فوجیوں کو جنوبی یوکرین کے شہر خیرسون کے نزدیکی محاز سے پیچھے ہٹنے کا حکم دے دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے اعلان کیا کہ روسی افواج خیرسون کے قریب دریائے دنیپرو کے مغربی کنارے سے پیچھے ہٹ جائیں گی جو جنگ میں ایک اہم موڑ ہو سکتا ہے۔
وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے سرگئی سرووکین سے جنرل سرگئی سرووکن کے خیرسون شہر کو سپلائی ممکن نہ ہونے کے مشورے سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے لیے روسی فوجیوں کی زندگی اور صحت ہمیشہ ایک ترجیح ہوتی ہے۔ ہمیں شہری آبادی کو لاحق خطرات کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔‘
’فوجیوں کے انخلاء کے ساتھ آگے بڑھیں اور دریائے دنیپرو کے پار اہلکاروں، ہتھیاروں اور آلات کی محفوظ منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کریں۔‘
یوکرین نے اس اعلان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ روسی افواج ابھی بھی خیرسون میں موجود ہیں اور اضافی روسی افرادی قوت خطے میں بھیجی جا رہی ہے۔‘
صدر ولادیمیر زیلنسکی کے مشیر اولیکسی آریسٹووچ نے آن لائن پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ اس وقت ہمیں ان کے ارادوں کا علم نہیں ہے۔ کیا وہ ہم سے لڑنے میں مشغول ہوں گے اور کیا وہ شہر خیرسون پر قبضہ کرنے کی کوشش کریں گے؟ وہ بہت آہستہ آہستہ جا رہے ہیں۔
خیرسن شہر وہ واحد علاقائی دارالحکومت ہے جس پر روس نے حملے کے بعد قبضہ کیا تھا اور یہ یوکرین کے جوابی حملے کا مرکز رہا ہے۔
یہ شہر جزیرہ نما کریمیا تک جانے والے واحد زمینی راستے کو کنٹرول کرتا ہے جس سے روس نے 2014 میں الحاق کیا تھا۔