ایک نیوز:ارکان پارلیمنٹ اورسیاست دانوں کوسیاسی انتقام سےبچانےکےلئے نیب نےسپیکرقومی اسمبلی سےمددمانگ لی۔
تفصیلات کےمطابق چیئرمین نیب اور سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی منظرعام پرآگئی۔
ذرائع کےمطابق نیب نےاراکین پارلیمنٹ اور سیاست دانوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرلیا،کسی بھی سیاست دان اور رکن پارلیمنٹ کے خلاف شکایات کی صورت میں نئے ایس اوپیز پر عمل ہوگا۔ایس اوپیز کو قانونی شکل دینے کےلیے نیب نے سپیکر سے مدد مانگ لی۔ کسی بھی رکن پارلیمنٹ کے خلاف شکایت کی صورت میں سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو آگاہ کیا جائے گا ۔
ذرائع کےمطابق صرف الزامات پر کسی رکن پارلیمنٹ یا سیاستدان کو انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا ۔اس حوالے سے نیب ایک جامع پالیسی بھی تیار کررہا ہے ۔ اس پالیسی پر چیئرمین سینیٹ اور سپیکر سے مشاورت کی گئی ۔صرف شکایات اور الزامات پر رکن پارلیمنٹ کو گرفتار نہیں کیا جائےگا۔ انکوائری کی سطح پر بھی رکن پارلیمنٹ گرفتار نہیں ہوگا ۔
ذرائع کےمطابق نیب کا کوئی آفیسر کسی بھی حیثیت میں کسی شخص یا رکن پارلیمنٹ کے خلاف انکوائری کی سٹیج پر میڈیا یا عوام میں کوئی بیان نہیں دے گا۔ نیب آفیسر تب ہی بیان دے گا جب متعلقہ شخص کے خلاف ریفرنس عدالت میں دائر ہو جائے ۔جو آفیسر ان احکامات کی خلاف ورزی کرے گا تو اسے ایک ماہ سے ایک سال تک قید اور دس لاکھ روپے جرمانہ ہوگا ۔