ایک نیوز :پنجاب کی نگران حکومت نے صوبے میں امن وامان قائم رکھنے کیلئے شرپسند عناصرکیخلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں صوبے میں امن وامان کی فضا برقرار رکھنے کے لئے اہم فیصلے کئے گئے۔
اجلاس کے دوران شر پسند عناصر کے خلاف زیر وٹالرنس کی پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیاگیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ میانوالی میں بھی امن عامہ کو قائم رکھنے کے لئے فوج طلب کی جائے گی ۔
پنجاب بھر کے کالجز او ریونیورسٹیز اگلے دو روز بند رکھنے کا فیصلہ کیاگیا۔میڈیکل کالجز کھلے رہیں گے،سکول بند یا کھلے رکھنے کا فیصلہ آج رات تک کیاجائے گا۔
اجلسا یمں حساس مقامات کی سکیورٹی مزید بڑھانے کا فیصلہ کیاگیا۔شر پسندوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمے درج ہوں گے ۔
نگران وزیراعلیٰ نے جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں املاک کو پہنچنے والے نقصانات کے بارے میں رپورٹ طلب کرلی۔
نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کاکہنا ہے کہ وعدہ ہے کہ ریاست پاکستان پر حملہ آور ہر شر پسند کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ سرکاری و نجی املاک پر حملہ کرنے والے عناصر کے خلاف بلاامتیاز قانونی کارروائی ہوگی۔ عوام کے جان ومال کے تحفظ اور امن و امان قائم رکھنے کیلئے ہر ضروری اقدام کریں گے۔۔
اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کو گزشتہ روز پیش آنے والے افسوسناک واقعات کے بارے میں ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی۔نسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیراؤ اور پولیس پر حملوں کے بارے میں بریفنگ دی۔
اجلاس میں صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر، انسپکٹرجنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری قانون، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ،سی سی پی او لاہور، کمشنر لاہورڈویژن، ڈپٹی کمشنر لاہور اور متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔تمام ڈویژنل کمشنرز اور آرپی اوز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔