ایک نیوز :رہنماتحریک انصاف اسد عمر ،عالیہ حمزہ کے بعد پولیس نے سابق وزیر فواد چودھری کو رات گئے سپریم کورٹ کے باہر سے گرفتار کرلیا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے بعد سابق وزیرخزانہ اسد عمر کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے حراست میں لیا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہہ اسد عمر ، عمران خان کی گرفتاری کیخلاف ایک درخواست لیکر اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے تھے۔جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پارٹی رہنماؤں کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملنے کی اجازت دی جائے۔
ذرائع کے مطابق انسداد دہشتگردی سکواڈ نے اسد عمر کو گرفتار کیا۔ جو انہیں لیکر نامعلوم مقام پر روانہ ہوگئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق اسد عمر اور علی نواز اعوان پر اسلام آباد میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور ریلی نکالنے پر مقدمہ درج ہے۔ اسد عمر نے ریلی کی قیادت کی تھی جس پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ 16 ایم پی او کے تحت اسد عمر کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتاری کا مقصد دھرنوں کو کنٹرول کرنا ہے۔ اسد عمر اس وقت اسلام آباد پولیس کی حراست میں ہیں۔ انہیں پولیس لائن ہیڈ کوارٹر میں رکھا جائےگا۔
سپریم کورٹ کی عمارت سے باہر آتے ہی پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فوادچوہدری کو گرفتار کرلیا گیا۔فواد چوہدری 12 گھنٹے سے سپریم کورٹ کی عمارت کے اندر موجود تھے اور وہ گرفتاری کے خدشے کے باعث سپریم کورٹ سے باہر نہیں آرہے تھے۔ عمارت سے باہر آتے ہی انہیں گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس نے فواد چوہدری کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا اور انہیں تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا گیا۔
گرفتاری سے قبل میڈیا سے گفتگو میں فواد چودھری کا کہنا تھاکہ وکلا کو اتنا تقسیم کیا گیا کہ وکلا کی طاقت بھی ختم ہوگئی، آج یہ بھی ہوا کہ میری اس طرح سے گرفتاری ہورہی ہے، کبھی پٹیشنر کی اس طرح گرفتاری نہیں ہوئی ہے، کل ہائیکورٹ میں میری ضمانت منظور ہوئی۔
سابق وزیر کاک ہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری بھی عدالت کی حدود سے کی گئی، عمران خان کی گرفتاری سے پاکستان میں تقسیم پیدا کی گئی، بجائے اس آگ کو ٹھنڈا کرنے کے مزید بھڑکائی جارہی ہے۔
قبل ازیں فواد چوہدری صبح سے سپریم کورٹ کی عمارت میں موجود تھے اور عدالت کی لائٹس بھی بجھا دی گئی تھیں۔
اس حوالے سے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ فیصل چوہدری چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کے گھر گئے ہیں ان کا انتظار ہے، وہ چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کوتوہین عدالت کی درخواست دینےگئےہیں، اگر وہاں سے کوئی نتیجہ نکلا تو ٹھیک، ورنہ دیکھیں گے۔
پولیس حکام نے سپریم کورٹ میں فواد چوہدری سے ملاقات بھی کی تھی۔
اس سے قبل فیصل چوہدری نے چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات کی کوشش کی تھی تاہم چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات نہیں ہوسکی تھی۔
پولیس نے سابق ایم این اے عالیہ حمزہ کو انکی رہائش گاہ سے گرفتاررکے نامعلوم مقام پرمنتقل کردیاگیا۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد شدید ردعمل کو روکنے کیلئے پی ٹی آئی کے رہنماؤں و کارکنوں کی گرفتاری کیلئے ملک بھر میں پولیس کی جانب سے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
پہلے ملتان سے پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی کے بھتیجے عمران شوکت نے تصدیق کی ہے کہ ابراہیم خان کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کرلیا گیا۔ابراہیم خان کے ساتھ ان کے ڈرائیورز اور ملازمین کو بھی پولیس ساتھ لے گئی۔