ایک نیوز: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری پر تحریک انصاف کے کارکنوں کے احتجاج اور توڑ پھوڑ کے الزام میں وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے متعدد شہروں میں متعدد مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے 4 تھانوں میں مقدمات درج کر لئے گئے۔ جلاؤ گھیراؤ، املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس اہلکاروں پرحملے کی دفعات شامل ہیں۔ اسلام آباد میں دفعہ 144 کے بعد ریڈ الرٹ بھی جاری کر دیا گیا۔
شہر بھر میں تعینات پولیس اہلکاروں کو اسلحہ ساتھ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ریڈ زون میں عام افراد کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔پولیس لائنز کے اطراف 1500 جبکہ شہر بھر میں 3 ہزار مسلح پولیس اور انٹی رائٹس فورس کے اہلکار تعینات ہیں۔
راولپنڈی
عمران خان کی گرفتاری پر احتجاج، توڑپھوڑ اور جلاؤگھیراؤکرنے پر راولپنڈی پولیس نے بھی مختلف تھانوں میں چار مقدمات درج کرلیے۔ مقدمات انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ سات کے تحت درج کیے گئے۔ مقدمات میں پولیس مزاحمت،بلوا، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانےکی دفعات شامل ہیں۔
سیالکوٹ
دوسری جانب سیالکوٹ میں بھی جلاؤ گھیراؤپر54 نامزداور300 نامعلوم ملزمان کیخلاف تھانہ رنگ پورہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ مقدمہ دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کی متن کے مطابق مظاہرین نے رنگ پورہ چوک میں پولیس پرحملہ کیا اور گاڑی کو نقصان پہنچایا، مقدمہ میں عثمان ڈار کا بھائی عمر ڈار بھی نامزد کردیا گیا۔
پتوکی
پتوکی میں بھی تھانہ سٹی میں پی ٹی آئی کارکنوں کے مقدمہ درج کرلیا گیا۔ مقدمہ روڈ بلاک اورجلاؤ گھیراؤ کےدفعات کے تحت درج کیاگیا۔ مقدمے میں 23معلوم اور 70سےزائدنامعلوم ملزمان نامزد ہیں۔
لیاقت پور
لیاقت پور میں بھی عمران خان کی گرفتاری پر احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں پی ٹی آئی کی مقامی قیادت اور کارکنوں کےخلاف 3مقدمات درج کرلیے گئے۔ مقدمات میں روڈ بلاک،کارسرکار مداخلت اور پولیس پرحملے کی دفعات شامل ہیں۔
اٹک
جی ٹی روڈ پر توڑ پھوڑ اور جلاؤگھیراؤ کے الزم میں اٹک میں بھی تحریک انصاف کے 77 کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ 21 پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار بھی کرلیاگیا۔ پولیس کے مطابق جی ٹی روڈ پرپھتراؤ سےڈی ایس پی سمیت10اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق پی ٹی آئی کارکنان اسلحہ سے لیس تھے، پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس سے ٹیئر گیس گن بھی چھینی،7گھنٹےتک پشاور،اسلام آباد نیشنل ہائی وےبلاک رہا۔
رحیم یار خان
ملک کے دیگر شہروں کی طرح رحیم یارخان میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں کیخلاف مقدمات درج کرلیے گئے۔ مقدمات قومی شاہراہ کو بلاک کرنے پرتھانہ اقبال آباد اورصدر صادق آباد میں درج کرلیے گئے۔ تھانہ اقبال آباد میں 2خواتین سمیت20نامزد اور 95 نامعلوم کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جبکہ تھانہ صدرصادق آباد میں32نامزد اور80 نامعلوم کارکنان کے خلاف درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے لاٹھیوں،اینٹوں سے پولیس پارٹی پر حملہ کیا، ملزمان نےفائرنگ کرتے ہوئے جان سے مارنے کی کوشش کی، مظاہرین اداروں کے خلاف اشتعال پھیلارہے تھے۔
ظفروال
ظفروال میں پی ٹی آئی کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے،رات گئے پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ جاری رکھی گئی جس میں پولیس نے بیس کے قریب کارکن گرفتار کیے جبکہ مزید کی تلاش جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والے پچاس کے قریب مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج ہے۔ ڈی ایس پی دفتر میں کھڑی پولیس وین کارکنوں کو بند کیا جا رہا ہے۔
سمبڑیال
سمبڑیال میں پاکستان تحریک انصاف کے 23 نامزد 120 نامعلوم افراد پر مقدمہ درج ہے۔ گھیرائو جلائو پتھرائو پولیس پر حملہ کرنے ، ڈنڈوں کے زور پر بازار دکانیں بند کروانے روڈ بلاک سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء عظیم نوری گھمن، فاخر نشاط گھمن، مون چیمہ و دیگر رہنمائوں کو ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔ایف ائی آر کا کہنا ہے کہ سنئیر رہنمائوں سمیت دیگر رہنماء کارکنان کو پولیس پر حملہ کرنے کے لیے اکساتے رہے ہیں۔ایف آئی آر میں نامزد 7 کارکنان گرفتار،مزید گرفتاریوں کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
چوہدری محمد عظیم نوری گھمن جنرل سیکرٹری پاکستان تحریک انصاف ضلع سیالکوٹ کے گھر میں پنجاب پولیس نے چھاپہ مارا۔خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے دیواریں پھلانگ کر پولیس گھر میں داخل ہوگئی عورتوں اور بچوں سے بدتمیزی بھی کی۔تھانہ سمبڑیال میں 20 نامزد اور 35 نام معلوم افراد پر FIR کاٹ دی گئی ہے۔ چوہدری محمد عظیم نوری گھمن گھر پر موجود نہیں تھے۔ رہاش گاہ پر لگے سیکیورٹی کیمروں کی تاریں بھی کاٹ دی گئی ہیں۔
اوچشریف
پولیس کے پی ٹی آئی اوچشریف کے عہدیداروں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے،پی ٹی آئی اوچشریف کے 2 ارکان گرفتار کیا گیا ہے۔گرفتار ہونے والوں میں پی ٹی آئی اوچشریف کا نائب صدر اکبر ستار بھی شامل ہیں۔
پتوکی
پولیس کے مطابق پتوکی میں تحریک انصاف کے 23 کارکنان اور 70/80 نامعلوم افرادپر مقدمہ درج ہے۔ کارکنا کیخلاف روڈ بلاک اور حساس اداروں کے خلاف نعرہ بازی سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔پولیس نے کارکنان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دئیےہیں جس کے بعد سے تحریک انصاف کی مقامی قیادت اور کارکنان روپوش ہیں۔ مقدمات میں سابق صوبائی وزیر سردار آصف نکئی کا بیٹا اور 2بھائی بھی نامزد ہیں۔پولیس نےکریک ڈاؤن جاری رکھتے ہوئے اب تک 4 پی ٹی آئی کارکنوں کو حراست میں لیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین نے ملانوالہ بائی پاس بلاک کرکے عوام الناس کی آمد ورفت میں خلل ڈالا گیا ہے۔سی سی ٹی وی ویڈیوز و جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نشاندہی کی جارہی ہے۔
جہانیاں
جہانیاں میں بھی پولیس نے تحریک انصاف کے کارکنان کے گھروں پر چھاپےمارے،پولیس نے پی ٹی آئی کے 3کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
سرائے عالمگیر
سرائے عالمگیر میں ٹائر جلا کر اور عوام کو حکومت کے خلاف اکسانے پر چوہدری محمد ارشد سابق ایم پی اے سمیت 21 نامزد اور 12 نا معلوم افراد کے خلاف تھانہ سٹی میں مقدمہ درج ہے۔گزشتہ روز عمران خان کی گرفتاری کے خلاف مین جی ٹی روڈ بند کر کے شدید احتجاج کیا جا رہا تھا۔ پولیس نے رات گئے پی ٹی آئی کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارے اورمتعدد افراد کو گرفتار کیا۔پی ٹی آئی تحصیل سرائے عالمگیر نے آج پڑتال کی کال بھی دے رکھی تھی، تاجر برادری نے کال ماننے سے انکار کر دیا۔
مانگا منڈی
مانگامنڈی میں پولیس کے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے گھر پر چھاپے جاری ہیں۔ پولیس کے چھاپوں پر ایک بھی کارکن کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے، پولیس کے کارکنوں کے گھروں پر مزید چھاپے جاری ہیں۔
ساہیوال
ساہیوال میں پی ٹی آئی مقامی رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے جاری ہیں جس میں پولیس نے 10 کارکن گرفتار کر لیے ہیں۔گرفتار کارکنوں کو مختلف تھانوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔سابق ایم پی اے میجر ریٹائرڈ غلام سرور کے ڈیرہ پر بھی چھاپہ ڈرائیور سمیت 2 ملازم گرفتار کرلئے گئے ہیں۔
کبیر والا
کبیر والا میں پی پی 204 پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر سید حسین جہانیاں گردیزی کو ملتان سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
مردان
عمران خان کے گرفتاری پر مردان میں احتجاج کے دوران توڑپھوڑ کرنے والے پی ٹی آئی کے 36 کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
گجرات
گجرات میں پاکستان تحریک انصاف کے 39نامزد اور 50 نامعلوم افراد پر مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔پی ٹی آئی ضلعی صدر سمیت کارکنان پر مقدمہ درج ہے، تھانہ اے ڈویژن پولیس نےجی ٹی ایس چوک بند کرنے پر مقدمہ درج کیا ہے۔
وزیرآباد
پاکستان تحریک انصاف کے راہنما جمال ناصر چیمہ اور ان کے 22 دیگر ساتھیوں کے خلاف تھانہ کینٹ گوجرنوالا میں مقدمہ درج ہے۔جمال ناصر چیمہ پی پی 53 وزیرآباد سے تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر ہیں۔ جمال ناصر چیمہ کے ساتھ شبیر مہر سابق ایم پی اے کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔جمال ناصر چیمہ اور ان کے 400 نامعلوم ساتھیوں کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کےمتن میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنان نے حساس اداروں کے خلاف نعرہ بازی کی۔مسلح جتھوں نے جی ٹی روڈ بند کیے رکھا اور فائرنگ کی اسی واقعہ میں نواحی علاقہ تلونڈی کھجور والی کا نوجوان راشد مقبول گولی لگنے سے جاں بحق ہو گیا ہے۔ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ مسلح جتھے کی فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت ہوئی ہے۔ملزمان نے اپنے دستی ہتھیاروں سے راہگیروں اور پولیس کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔پی ٹی آئی کارکنان نے یہ جو دہشت گردی ہے اسکے پیچھے وردی ہے کے نعرے لگائے ہیں۔
تلمبہ
تلمبہ میں پی ٹی آئی مقامی رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے جس میں پولیس نے پی ٹی آئی کے 3 کارکن گرفتار کر لیے ہیں۔گرفتار کارکنوں کو مختلف تھانوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ سابق صوبائی وزیر محکمہ جنگلات پیر عباس علی شاہ کے ڈیرہ پر بھی چھاپہ مارا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی تلمبہ کے جنرل سیکرٹری رانا اشفاق کوبھی گرفتار کرلیاگیا ہے۔
ڈسکہ
ڈسکہ میں پی ٹی آئی مقامی قیادت اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔ پولیس نے پی ٹی آئی کے 39 راہنماؤں اور 150 کارکنان کے خلاف مقدمہ درج ہے۔ پی ٹی آئی راہنماؤں و کارکنان کی گرفتاریوں کیلئے ڈیروں پر پولیس کی کارروائی جاری ہے۔
کوئٹہ
کوئٹہ میں پی ٹی آئی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں پولیس نے چھاپہ مارا، پولیس دروازہ پھلانگ کر دفتر میں داخل ہوئی اور تلاشی کے دوران 12 کارکن گرفتار کیے۔
ساہیوال
ساہیوال کے مختلف علاقوں میں پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاریاں جاری ہیں،پی ٹی آئی کے 44 سے زائد کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار کارکنان کو امن و آمان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلے گرفتار کیا گیا ہے۔پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو پولیس نے سنٹرل جیل منتقل کردیا ہے۔
کراچی
تحریک انصاف کی جانب سے شہر میں جلائو گھیراؤ کے خلاف مقدمات درج ہیں۔سچل تھانے میں سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے 70،80 کارکنوں نے آل آصف کٹ کے قریب ٹریفک کی آمد و رفت میں خلل ڈالا۔تحریک انصاف کے کارکنوں مشتعل کارکنوں نے گاڑیوں کے شیشے توڑے ،تحریک انصاف کے کارکنوں نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا ہے۔
پی ٹی آئی کراچی کے صدر آفتاب صدیقی کے گھر پولیس کی جانب سے چھاپہ مارا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ آفتاب صدیقی کی رہائشگاہ پر پولیس کی 5 ڈبل کیبن کے ساتھ چھاپہ مارا گیاہے۔جس میں تقریباً 25 لوگ سویلین اور پولیس وردی میں خواتین پولیس شامل تھے۔پولیس نے آفتاب صدیقی کے 2 سکیورٹی گارڈ کو حراست میں لے لیا ہے،آفتاب صدیقی کی رہائشگاہ ڈی ایچ اے فیز 6 میں واقع ہے۔
سندھ پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما ندیم چانڈیو کے گھر پر احسن آباد میں چھاپہ مارا گیا،ندیم چانڈیو گھر پر موجود نہیں تھے،گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
چشتیاں
چشتیاں میں بھی پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی گئی ہے۔پی ٹی آئی کے مقامی رہنماؤں اور کارکنان کے گھروں پر پولیس نے چھاپے مارے، پی ٹی آئی کے 26 رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف اور 65 نامعلوم افراد کیخلاف ایف آئی آر میں درج ہے۔چھاپے کے دوران مختلف مقام سے 5 پی ٹی آئی کارکن گرفتار ہیں۔گرفتار کارکن میں شہزاد سلطانی ،طاہر رحمانی ،شاہ سورا بھٹی،ساجد نواز اور محمد حسین شامل ہیں۔
ظاہرپیر
چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے افراد پر تھانہ ظاہرپیر میں بھی کارکنا ن کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔مقدمہ میں دہشتگردی سمیت دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت متعدد دفعات شامل ہیں۔مقدمہ میں 20 افراد نامزد جبکہ 40/50 نامعلوم افراد شامل ہیں ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ میں مطلوب 8 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔نامعلوم افراد کی شناخت کے لئے ویڈیوز اور تصاویر سے مدد لی جا رہی ہے ۔امن امان کی بحالی اور قانون کی خلاف ورزی کے لئے قانونی کارروائی کی جائے گی ۔