ایک نیوز: چین کا پراسرار خلائی جہاز تجرباتی طور پر مدار میں 276 دن گزارنے کے بعد زمین پر کامیابی سے واپس آگیا۔
چین کے سرکاری میڈیا نے بتایا ہے کہ ایک تجرباتی چینی خلائی جہاز 276 دنوں تک مدار میں رہنے کے بعد پیر کو زمین پر واپس آگیا، جس نے ملک کی دوبارہ قابل استعمال خلائی ٹیکنالوجی کی جانچ کیلئے ایک تاریخی مشن مکمل کیا۔
سرکاری میڈیا کے مطابق بغیر عملے کے خلائی جہاز پیر کو شمال مغربی چین میں جیوکوان لانچ سینٹر میں شیڈول کے مطابق واپس آیا۔یہ خلائی جہاز کیا تھا، کن ٹیکنالوجیز کا تجربہ کیا گیا، اس نے کتنی بلندی پر اڑان بھری اور اگست 2022ء کے اوائل میں لانچ ہونے کے بعد سے اس کو مدار میں کہاں لے جایا گیا تھا، اس حوالے سے کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
سرکاری میڈیا کے مطابق یہ تجربہ دوبارہ قابل استعمال خلائی جہاز کی ٹیکنالوجی کی چین کی تحقیق میں ایک ’اہم‘ پیشرفت کی نشاندہی کرتا ہے جو مستقبل کے خلائی مشنز کو آگے بڑھانے کیلئے زیادہ آسان اور سستا ذریعہ فراہم کرے گا۔
سن 2021ء میں بھی ایسا ہی ایک خلائی جہاز خلاء کے کنارے تک اڑایا گیا تھا جس کو اسی دن مشن مکمل کرکے زمین پر واپس لایا گیا۔ اُس مشن کو بھی بڑے پیمانے پر خفیہ رکھا گیا تھا۔چین کے خلائی ادارے نے بیان میں کہا تھا کہ خلاء کے کنارے کو چھونے کے بعد جہاز واپس ’افقی انداز‘ میں کامیابی سے اُترا تھا۔قیاس آرائی کی جارہی ہیں کہ بیجنگ امریکا کے ایکس 37 بی جیسا خلائی جہاز تیار کررہا ہے، ایکس 37 بی ایک ایسا خودکار خلائی جہاز ہے جو برسوں تک زمین کے مدار میں ٹھہر سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بغیر عملے کے اور دوبارہ استعمال کے قابل ایکس 37 بی اپنے چھٹے اور تازہ ترین مشن میں 900 دن سے زیادہ مدار میں رہنے کے بعد گزشتہ سال نومبر میں زمین پر واپس آیا تھا۔