عمران خان کو سر پر ضرب لگی ، چوٹ آئی ہے:شاہ محمود قریشی

عمران خان کو سر پر ضرب لگی ، چوٹ آئی ہے:شاہ محمود قریشی
کیپشن: عمران خان کو سر پر ضرب لگی ، چوٹ آئی ہے:شاہ محمود قریشی

ایک نیوز:تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان کو سر پر ضرب لگی ، چوٹ آئی ہے۔ حکمرانوں نے  پارلیمنٹ کو عدلیہ سے لڑانے کی کوشش کی جبکہ اسدعمر نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری غیرقانونی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پولیس لائنز کے باہر تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کارکنوں سے قانون ہاتھ میں نہ لینے کی اپیل کردی جبکہ اسد عمر نے عمران خان کی گرفتاری غیرقانونی قرار دے دی ہے،ملک کو آئینی بحران میں دھکیل دیا گیا ہے، حکومت عدلیہ کی حکم عدولی کررہی ہے، عدلیہ میں تقسیم کی کوشش کی جاری ہے۔ملک معاشی بحران کا شکار ہے، ان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں ہوپایا، مہنگائی سے عوام پریشان ہیں، ان حالات میں اس جبر کا کوئی جواز نہیں بنتا۔

شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ کارکنوں سے اپیل ہے کہ قانون ہاتھ میں نہ لیں، کارکن صبر کریں، اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے، ملتان میں میرے گھر پر چھاپا مارا گیا، ملازمین پر تشدد ہوا، میرے گھر کےدروازےتوڑے گئے، تشدد سے میرے 9 ملازمین زخمی ہوئے۔ عمران خان کی زخمی ٹانگ پر ڈنڈے مارے گئے، انہوں نے پارلیمنٹ کو عدلیہ سے لڑانے کی کوشش کی، آج شام پارٹی رہنماؤں کا اجلاس طلب کیا ہے، 6 رکنی کمیٹی آج شام صورتحال پرمشاورت کرے گی، عمران خان سے ملاقات کی کوشش کروں گا۔ہمیں عمران خان تک رسائی دی جائے، عمران خان سےملاقات کرنےدیں تاکہ رہنمائی لے سکیں۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری غیرقانونی ہے، وارنٹ اور گرفتاری کے دستاویزات وکلاء کو نہیں دیے گئے، جلد بازی میں بنائے گئے کاغذات کیوں چھپائے جارہے ہیں۔ عمران خان کی گرفتاری کے فیصلے کو چیلنج کیا جائے گا، میڈیا کو پولیس لائنز میں داخلے سے کیوں روکا گیا ہے۔پاکستان کے سب سے بڑے سیاسی لیڈر کو غیر قانونی طور پر گرفتار کریں گے تو پاکستان نکلے گا ،تحریک انصاف کے جنتے بھی ورکرز اور چاہنے والے ہیں وہ پر امن ہیں ، عمران خان کی 27 سال کی جدوجہد بھی پر امن سیاست کی ہے۔ 

صحافی نے سوال کیا کہ کچھ لوگوں نے جی ایچ کیو اور کور کمانڈر کے گھروں پر حملہ کیا یہ کون ہیں ؟اسد عمر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جی ایچ کیو اور کور کمانڈر کے گھروں پر حملہ کرنے والوں کی تحقیقات ہونی چاہیے ،کیا سازش کی گئی اور وہاں پہلے سے منظم طریقے سے لوگوں کو جمع کروایا گیا اور ان سے وہ کام کروایا گیا تاکہ اس کا ملبہ تحریک انصاف پر ڈالا جائے ۔

صحافی نے کہا کہ کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ یہ آپ کے لوگ نہیں ہیں ؟ اسد عمر نے کہا کہ ظاہر ہے تحقیقات ہوں گی تو پتا چل جائے گا۔ صحافی نے کہا کہ آپ ہدایت دیتے ہیں کہ پولیس اور ملٹری پر اٹیک نہ کیا جائے ؟ اسد عمر نے کہا کہ عمران خان کی 27 سال کی سیاست پر امن ہے اور قانون کی بالادستی کیلئے ہے.