احتساب عدالت سےعمران خان کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

لائیو اپڈیٹس: عمران خان کی عدالت پیشی، لمحہ بہ لمحہ باخبر
کیپشن: Live Updates: Imran Khan court appearance, moment by moment information

ایک نیوز :احتساب عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ہے۔ نیب نے عمران خان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

توشہ خانہ کیس میں عمران خان پر فردجرم عائد کردی گئی۔ عمران خان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔توشہ خانہ کیس کی سماعت بھی پولیس لائنز میں قائم کردہ عارضی عدالت میں کی گئی۔ ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم پر فردجرم عائد کی۔ عمران خان کے وکیل کی جانب سے فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی مؤخر کرنے کی استدعا کی لیکن اسے مسترد کردیا گیا۔توشہ خانہ کیس میں فردجرم کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے۔ آئندہ سماعت پر گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق توشہ خانہ فوجداری کیس میں عمران خان نے فرد جرم کی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا۔ عمران خان کے وکلاء نے کیس کسی اور جج کو منتقل کرنے کی استدعا کی۔ جسے مسترد کردیا گیا۔ 

وکیل علی بخاری کے مطابق عمران خان کو اپنے ڈاکٹرز سے چیک اپ کی اجازت مل گئی۔ عدالت نے کہا ہے کہ وہ اس حوالے سے آرڈر پاس کریں گے۔ ایک ہی کمرے میں پہلے احتساب عدالت کے جج نے پھر ایڈیشنل سیشن جج نے آکر سماعت کی۔

خواجہ حارث نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں اعتراضات ریکارڈ پر رکھنے کی استدعا کی۔ میں نے کہا اعتراض لکھ لیں، پولیس لائن میں پہلے کبھی سماعت نہیں ہوئی تھی۔ جج نے کہا مجھے ڈکٹیٹ نہ کریں، جو میں چاہوں گا وہی کروں گا۔ میں نے کہا اگر ایسا ہے تو ہم اس کارروائی کا حصہ نہیں ہیں۔ عدالت کی عائد کردہ فرد جرم پر عمران خان نے دستخط نہیں کئے۔

نیب عدالت میں القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت مکمل:

عمران خان کیخلاف نیب عدالت میں القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت مکمل کرلی گئی ہے۔ جس کے بعد عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ جو کہ اب سنا دیا گیا ہے۔ عمران خان کو 8 روز کیلئے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا گیا ہے۔ 

عمران خان کی گرفتاری سپریم کورٹ میں چیلنج:

پی ٹی آئی کی جانب سے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی گئی ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری غیرقانونی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ہائیکورٹ کا عمران خان کی گرفتاری قانونی قرار دینے کا حکم کالعدم قرار دیا جائے۔

وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس:

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس شروع ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق کابینہ ملکی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لے گی۔ وفاقی کابینہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد پیدا امن وامان کی صورتحال کا بھی جائزہ لے گی۔ 

ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دیں گے۔ تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے جلاؤ گھیراؤ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے سے متعلق رپورٹ بھی پیش ہوگی۔ اہم عدالتی اور قانونی امور پر بھی وفاقی کابینہ غور کرے گی۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں تحریک انصاف کے ہر رہنما کو دیکھتے ہی گرفتاری کا حکم ، انویسٹرز کو بھی پکڑا جائے گا۔

 رپورٹ کے مطابق وفاقی پولیس کو شہر بھر میں الرٹ کر دیا گیا۔ تمام تھانوں میں نفری کو الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی گئی جبکہ پولیس ذرایع کے مطابق پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کو فوری طور پر گرفتار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی طرح پی ٹی آئی کو انویسٹ کرنے والے افراد کی فہرستیں تیار کر لی گئیں۔ تمام ایس ایچ اوز یونین کونسل کی سطح پر اقدامات کرینگے

عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں کا احتجاج جاری ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اسلام آباد کی کشمیر ہائی وے پر احتجاج کیا۔ جسے روکنے کیلئے پولیس کی جانب سے شیلنگ کی گئی۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم کی اطلاعات ہیں۔ جس کی وجہ سے حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے ہیں۔ 

دوسری جانب، لاہور میں مال روڈ گورنر ہاوس کے سامنے پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں چھڑپیں ہوئیں، پولیس نے چھ کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ پولیس فورس کی قیادت کرتے ہوئے زمان پارک کی جانب روانہ ہوگئے، پولیس اپنے ہمراہ واٹر کینن لے کر جا رہے ہیں اور راستے میں موجود کارکنوں کو منتشر کر رہے ہیں۔

پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں سے ٹرک بھی قبضہ میں لے لیا جبکہ ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ہے۔

امن وامان کی صورتحال کے پیش نظرپنجاب بھر میں فوج کی تعیناتی کا فیصلہ:

محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبہ بھر میں امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاک فوج کو آرٹیکل 245 کے تحت طلب کیا گیا ہے۔

عمران خان کیخلاف القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت شروع ہوگئی۔ عمران خان کو کمرہ عدالت میں پیش کردیا گیا۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کیس کی سماعت کررہے ہیں۔ کمرہ عدالت میں نیب ٹیم اور عمران خان کے وکیل خواجہ حارث بھی موجود ہیں۔ کیس کی سماعت نیوگیسٹ ہاؤس پولیس لائن کے بنگلہ نمبر 11 میں ہورہی ہے۔  لیگی رہنما محسن شاہ نواز اور عطاتارڑ بھی کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔ 

راولپنڈی کے اہم مقامات پر سکیورٹی ہائی الرٹ:

راولپنڈی کے اہم تجارتی مرکز صدر کو بند کر دیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق صدر کے مقام پر تحریک انصاف کے کچھ کارکنان جمع ہیں۔ تحریک انصاف کے 128سےزائد اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا۔

دوعدالتیں پولیس لائن منتقل کرے کا نوٹیفکیشن چیلنج

اسلام آباد ہائیکورٹ میں وکیل فیصل چودھری نے دو عدالتیں پولیس لائن منتقل کرنے کا نوٹیفکیشن چیلنج کردیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان سے لیگل ٹیم کو ملنے کی اجازت دی جائے۔ پولیس لائن عدالت بنانے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ عمران خان سے لیگل ٹیم کی ملاقات نہ کروانا فیئر ٹرائل متاثر ہوگا۔

پی ٹی آئی قیادت پر 4 نئے مقدمات کا اندراج:

پاکستان تحریک انصاف اسلام آباد کی قیادت اور کارکنان پر 4 نئے مقدمات کا اندراج کردیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ سہالہ، شہزاد ٹاؤن، لوہی بھیر اور شمس کالونی میں مقدمات درج کئے گئے۔

عمران خان کی گرفتاری کیخلاف احتجاج،4 کارکن جاں بحق:

عمران خان کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کے دوران جاں بحق ہونے والے کارکنوں کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔جبکہ پتھراؤ سے متعدد کارکن زخمی ہوچکے ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 25 سالہ عبدالقدیر اور 35 سالہ نامعلوم شخص کے حوالے سے ہوئی ہے۔ جاں بحق ہونے والے دو افراد کی لاشوں کو میو ہسپتال مردہ خانے منتقل کر دیا گیا۔اس کے علاوہ 2 کارکنوں کی پشاور میں جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ جن کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی ہے۔

 نیب کی القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا :

تفصیلات کے مطابق نیوگیسٹ ہاؤس پولیس لائن میں عمران خان کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکلا میں علی بخاری، خواجہ حارث اور بیرسٹر گوہر عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران نیب پراسکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب کو مزید تفتیش درکار ہے جس کے لیے عمران خان کا 14 روز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔دوسری جانب عمران خان کے وکلاء نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی ہے۔

نیب نے چیئرمین تحریک انصاف کی اہلیہ بشریٰ بی بی اورپی ٹی آئی کے رہنما زلفی بخاری کی گرفتاری کی بھی اجازت مانگ  لی:

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ بشریٰ بی بی اور زلفی بخاری کو بھی گرفتار کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ القادر ٹرسٹ کیس میں تحقیقات کی جاسکیں۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی سپیشل پراسیکیوٹر رافع مقصود اور نیب کے پراسیکیوٹر سردار ذوالقرنین عدالت میں موجود ہیں جبکہ نیب کی طرف سے انویسٹی گیشن آفیسر میاں عمر ندیم بھی عدالت میں موجود ہیں۔

عمران خان شامل تفتیش ہوں گے، جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں: خواجہ حارث

احتساب عدالت میں خواجہ حارث نے دلائل دیے۔ اپنے دلائل میں انہوں نے کہا کہ میرے موکل کی گرفتاری غیر قانونی طور پر کی گئی۔ عمران خان کی گرفتاری کےلئے مناسب طریقہ نہیں اپنایا گیا۔ نیب نے نوٹس تو بھیجا لیکن شکایت کو کب ریفرنس میں تبدیل کیا؟ عمران خان کو کئی دیگر کیسز میں گھسیٹا جارہا ہے۔ میرا موکل شامل تفتیش ہوکر تحقیقات میں تعاون کرے گا۔ جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے۔

عمران خان کی وکلاء سے ملاقات، کیس پر مشاورت:

ذرائع کے مطابق عمران خان کے وکلاء نے عمران خان سےپولیس لائنز میں ملاقات کی ہے۔ جس میں کیس کے حوالے سے مشاورت کی جارہی ہے۔ 

عمران خان کی عدالت پیشی کے موقع پر تصویر منظرعام پر آگئی:

نوٹیفکیشن کے مطابق عمران خان کیخلاف مقدمات کی سماعت پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس میں ہوگی، ڈسٹرکٹ کچہری میں ہونے والے مقدمات کی سماعت بھی یہیں ہوگی۔

نیب کی درخواست پر وفاقی حکومت نے گیسٹ ہاؤس کو سب جیل کا درجہ دے دیا، نیب کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر میاں عمر کی سربراہی میں ٹیم عمران خان سے تفتیش کرے گی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق   عمران خان کو ایف 8 اور جی 11 کے بجائےنیوگیسٹ ہاؤس پولیس لائن ہی میں پیش کیاجائےگا،  ان کو احتساب عدالت اور جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیاجائے گا۔

ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور پولیس لائنز پہنچ گئے، پولیس لائنزکے باہرکنٹینرز لگا دیےگئے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور توشہ خانہ کیس کی سماعت بھی کررہے ہیں۔

عمران خان کی پیشی کے موقع پر مسلح پولیس اہلکار تعینات:ترجمان اسلام آباد پولیس 

عمران خان کی عدالت میں پیشی کے موقع پر سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ عدالت کے احاطے میں داخلہ صرف عدالت کی جانب سے مجاز افراد کو دیا جائے گا۔ سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق قانون شکن شر پسند عناصر کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔ دہشتگردی کے خدشات کے پیش نظر سیکیورٹی کو ہائی الرٹ رکھا گیا ہے۔ مسلح پولیس تعینات کی جائےگی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج:

عمران خان کی گرفتاری کے معاملےپر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ دائر کردہ درخواست میں سپریم کورٹ سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

احاطہ عدالت سے گرفتاری فی الفور غیرقانونی نہیں: تحریری حکمنامہ

عمران خان کی دو مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا گیا ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ روز کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔

تحریری حکمنامے کے مطابق ایسی مثالیں موجود ہیں جب احاطہ عدالت سے ملزم کو گرفتار کیا گیا۔ احاطہ عدالت سے گرفتاری فی الفور غیر قانونی نہیں۔ وکلاء کی بڑی تعداد سے ہاتھا پائی کی گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی املاک کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔

میڈیکل بورڈ نے عمران خان کو تندرست قرار دیدیا:

حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ میڈیکل بورڈ نے عمران خان کو تندرست قرار دیدیا ہے۔

ذرائع کے مطابق عمران خان کا بلڈ پریشر، شوگر لیول، نبض، دھڑکن نارمل تھی۔ عمران خان کا طبی معائنہ پمز، پولی کلینک کے مشترکہ میڈیکل بورڈ نے کیا۔ بورڈ کی جانب سے تیار کردہ میڈیکل رپورٹ نیب حکام کے حوالے کردی گئی ہے۔ 

ذرائع کے مطابق عمران خان کا بلڈ سی پی،ایل پی، آر ایف ٹی، ایل ایف ٹی کیا جا رہا ہے جبکہ ڈاکٹرز کی تجویز پر عمران خان سے بلڈ، یورین سیمپل لے لیا گیا ہے۔ ڈاکٹرز کی تجویز پر عمران خان کے ایکسرے کرلیے گئے ہیں۔ ڈاکٹر رضوان تاج مشترکہ میڈیکل بورڈ کے سربراہ ہیں۔حح

یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی کی کارکنوں سے قانون ہاتھ میں نہ لینے کی اپیل

تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان کو سر پر ضرب لگی ، چوٹ آئی ہے۔ حکمرانوں نے  پارلیمنٹ کو عدلیہ سے لڑانے کی کوشش کی جبکہ اسدعمر نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری غیرقانونی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی گرفتاری پر ملک بھر میں احتجاج جاری

 سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی احاطہ عدالت سے گرفتاری کے بعد سے  ملک بھر کے کئی شہروں میں  پر تشدد احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں اس وقت غیر اعلانیہ مارشل لاء ہے: بابر اعوان
 تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے فیصل چودھری کے ہمراہ اسلام آباد پولیس لائن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اس وقت غیراعلانیہ مارشل لا ہے، ملک میں نظر نہ آنے والی ایمرجنسی نافذ ہے۔

یہ بھی پرھیں:عمران خان کی گرفتاری پر اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کافیصلہ
  پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری قانونی قرار دینے کے  اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنےکا فیصلہ کرلیا اور  ساتھ ہی عمران خان کی رہائی تک ملک بھر میں پر امن احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کرد یا۔

خیال رہے کہ  توشہ خانہ کیس میں عمران خان پر فردِ جرم عائد ہو گی یا نہیں؟ اس بات کا فیصلہ آج ہو گا۔ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے آج عمران خان کو فردِ جرم عائد کرنے کے لیے طلب کر رکھا ہے۔احتساب عدالت کے جج سے نیب عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گی۔کمشنر آفس نے حفاظتی وجوہات کے باعث پولیس لائنز کو عدالت کا درجہ دیا ہے۔

 اسلام آباد کی اس پولیس لائنز کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات جاری ہیں، جہاں ایف سی اور اسلام آباد پولیس کی تعیناتی کی جا رہی ہے۔اسلام آباد پولیس کی جانب سے پولیس لائنز کے باہر کنٹینرز لگادیے گئے ہیں۔

اسلام آباد میں دفعہ 144 کے ریڈ الرٹ بھی جاری کر دیا گیا، ریڈ زون میں عام افراد کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی، سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ 

شہر بھر میں 3 ہزار پولیس اور اینٹی رائٹس فورس کے مسلح اہلکار تعینات کئے جائیں گے، اہم مقامات اور چوراہوں پر رینجرز اور ایف سی کی نفری بھی لگائی جائے گی۔ جی پی او اور کچہری پر کنٹینرز لگائے جائیں گے، بعد ازاں شہر کے اہم مقامات کو جانے والے راستوں پر بھی کنٹینرز لگا دیے گئے۔

 راولپنڈی میں تحریک انصاف کے 100 سے زائد کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا، اٹک میں 77 سے زائد کارکنان پر مقدمات درج کئے گئے، 21 کو گرفتار کیا گیا ہے۔ درج کردہ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنان اسلحے سے لیس تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کیا۔