ایک نیوز : پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے آٹھویں ایڈیشن میں مزید چار کرکٹرز کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر میچ فیس کا 10، 10 فیصد جرمانہ ہو گیا۔
کھلاڑیوں کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جن کھلاڑیوں پر جرمانہ عائد ہوا ہے ان میں اسلام آباد یونائٹیڈ کے فضل الحق فاروقی اور شاداب خان کے علاوہ ملتان سلطانز کے شان مسعود اور ٹم ڈیوڈ شامل ہیں۔
کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کے یہ واقعات دو مختلف میچز کے دوران پیش آئے، تین کھلاڑیوں نے فوری طور پر غلطی تسلیم کی جبکہ ٹم ڈیوڈ نے غلطی تسلیم نہ کی تاہم باضابطہ سماعت میں آن فیلڈ امپائرز کے فیصلے کو برقرار رکھا گیا۔
پی ایس ایل کے 26 ویں میچ میں اسلام آباد یونائیٹیڈ اور لاہور قلندرزکے درمیان مقابلہ تھا، لاہور قلندرز کی اننگز کے 19 ویں اوور کے دوران فضل حق فاروقی نے ڈیوڈ ویسے کی وکٹ حاصل کرکے نازیبا الفاظ ادا کیے جس کی پاداش میں ان پر کوڈ آف کنڈکٹ کی شق دو عشاریہ پانچ کے تحت کارروائی ہوئی، فضل حق فاروقی نے غلطی مان کر میچ فیس کے 10 فیصد جرمانے کو تسلیم کیا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ اور ملتان سلطانز کے درمیان میچ میں بھی 3 کھلاڑیوں کو کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر سزائیں دی گئیں، تینوں کو امپائرز کے فیصلوں پر اعتراض کرنا مہنگا پڑا۔
شاداب خان نے ملتان کے آخری اوور میں امپائر کی جانب سے محمد وسیم کی ایک گیند کو وائیڈ قرار دیے جانے پر اعتراض کیا تھا، شاداب باؤنڈری لائن سے دوڑ کر آئے اور امپائر سے بحث کی جس کی پاداش میں ان پر میچ فیس کا 10 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا، شاداب نے غلطی اور جرمانے دونوں کو تسلیم کر لیا۔
ملتان سلطانز کے ٹم ڈیوڈ نے بھی اس ہی طرح کی ایک گیند وائیڈ نہ قرار دینے پر ناراضی کا اظہار کیا، ان پر بھی 10 فیصد جرمانے کا فیصلہ کیا گیا، ٹم ڈیوڈ نے غلطی تسلیم نہیں کی تو باضابطہ سماعت ہوئی جس میں میچ آفیشلز نے آن فیلڈ امپائرز کے فیصلے کو برقرار رکھا۔