ایک نیوز: سابق وزیراعظم عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے خدشے کے پیش نظرپی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کا اجلاس ہوا۔ جس کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی نئی حکمت عملی سامنے آگئی۔ تحریک انصاف نے سنٹرل پنجاب کے بعد جنوبی پنجاب اور کے پی کے سے بھی پارٹی کارکنوں کو زمان پارک بلالیا۔ مرحلہ وار یہ کارکن دن اور رات کے اوقات میں زمان پارک میں ڈیوٹی دیں گے۔
ذرائع کے مطابق کم از کم 5 ہزار پارٹی کارکن زمان پارک کے باہر ہر وقت موجود رہیں گے۔ گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر متبادل پارٹی قیادت کا معاملہ بھی طے کرلیا گیا ہے۔ گرفتاری کی صورت میں شاہ محمود قریشی پارٹی کے فیصلے کرنے میں بااختیار ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کی ممکنہ گرفتاری سے پہلے پارٹی ٹکٹوں کو فائنل کرنے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔ اگلے ہفتے سے انتخابی جلسے شروع کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ آئندہ چار سے پانچ روز میں دونوں صوبوں کی ٹکٹیں فائنل کردی جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ایک سیٹ پر ایک سے زائد امیدوار ہونے کی صورت میں دیگر امیدواروں کو بلدیاتی انتخابات اور حکومتی عہدوں پر ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ اس حوالے سے پارٹی کی مفاہمتی کمیٹی قائم کی جائے گی جو ایک سے زائد امیدواروں کے درمیان مفاہمت پیدا کرے گی۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ زمان پارک میں مزید کیمپ لگانے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ اس مقصد کیلئے عمران خان کی رہائشگاہ کے سامنے دو خالی پلاٹ استعمال ہوں گے۔