ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ میں سموگ اور آلودگی کیخلاف درخواستوں پر کیس کی سماعت ، عدالت نے ایل ڈی اے سےرپورٹ طلب کرلی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔عدالت نے تجاوزات بارے سی ٹی او، ایل ڈی اے سے 14 مارچ کو رپورٹ طلب کرلی ہے۔ عدالت نے آئندہ پی ایس ایل انعقاد کے پلان پر پی سی بی سے بھی رپورٹ طلب کرلی ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ٹریفک جام کی اطلاع کیلئے ایمرجنسی نمبر لگائے گئے ہیں؟
سی ٹی او لاہور کا اس پر کہنا تھا کہ مین چوکوں اور شاہراہوں پر ایمرجنسی نمبر آویزاں کر دیئے گئے ہیں۔ عدالت کا کہنا ہے کہ تجاوزات کی وجہ سے ٹریفک جام ہوجاتا ہے۔سڑک چوڑی کرنے کی بجائے اگر تجاوزات ہٹا دی جائیں تو ٹریفک متاثر نہیں ہوگی۔آپ آئندہ سماعت پر تجاوزات کے خاتمے بارے رپورٹ دیں۔
درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ ڈی جی ایل ڈی اے کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ہمارا کام متاثر نہیں ہورہا تو تبادلے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ پی ایس ایل کے معاملے پر کابینہ کے فیصلے پر حکم جاری کیا ہے۔
عدالت نے پی سی بی کے وکیل پر اظہار برہمی کیا عدالت کا کہنا تھا کہ آپ کیوں آگئے ہیں درخواست کے بغیر آپ پیش نہ ہوں۔دو سال سے پی سی بی کو کہہ رہا ہوں کہ وہ معاملات کو سلجھائے لیکن پی سی بی نے زحمت ہی گوارا نہیں کی۔ پی ایس ایل کیلئے پورے پنجاب کی پولیس اور وسائل کو لگا دیا گیا۔جنریٹر رکھ کر گرین بیلٹس کو تباہ کردیا گیا ہے۔ عدالت نے فوری طور پر گرین بیلٹس سے جنریٹرز ہٹانے کا حکم دیدیا ہے۔اگر جنریٹر نہ ہٹائے گئے تو چیئرمین پی ایچ اے کو طلب کروں گا،پھر نتائج کے زمہ دار آپ سب خود ہونگے۔
میں پی ایس ایل کا مخالف نہیں اور نہ سکیورٹی سے روکتا ہوں، مسئلہ یہ ہے جب خلاف قانون کام ہوگا تو پھر کیسے چھوڑیں؟ پی سی بی کو کہا تھا کہ ہوٹل بنانا ہے تو کام شروع کریں۔ہوٹل کیلئے زمین ایکوائر کرنے کیلئے عدالت حکم جاری کرتی ہے جو بل اب بن رہے ہیں مجھے پتہ ہے کہ اس میں سے حصہ کہاں کہاں جارہا ہے۔ پی سی بی آئے اور بتائے کہ ان کا پلان کیا ہے۔اگلے پی ایس ایل کا کیا پلان ہے وہ مجھے بتائیں، عدالت