ایک نیوز: سابق وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ قوم زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے لیکن حکمرانوں کو اپنی سیاست کی فکر ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے علی بلال کی شہادت کامقدمہ اُسکے والد کی بجائےپولیس کی مدعیت میں درج کیا جومستقبل میں نگران حکومت کےگلے پڑے گا۔
پولیس نےعلی بلال کی شہادت کامقدمہ اُسکےوالدکی بجائےپولیس کی مدعیت میں درج کیاجومستقبل میں نگران حکومت کےگلےپڑےگاحکمرانوں کوریاست کی نہیں اپنی سیاست کی فکرہےعوام کانام ہی ریاست ہےانتخاب ہی ملک کی بقاءہےحکومت اپنےمفادکےبجائےقومی مفاداوراستحکام کاسوچےقوم زندگی اورموت کی کشمکش میں ہے
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) March 10, 2023
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکمرانوں کو ریاست کی نہیں اپنی سیاست کی فکر ہے۔عوام کانام ہی ریاست ہے۔ انتخاب ہی ملک کی بقاء ہے حکومت اپنے مفاد کے بجائے قومی مفاد اور استحکام کاسوچے۔ قوم زندگی اورموت کی کشمکش میں ہے۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نےIMF سے معاملات پاکستان کوخود طے کرنے کا کہہ دیا ہے۔ ڈار 200 کاڈالر کرنے آئے تھے 300 کا کردیا ہے۔ شہباز اور زرداری نے الیکشن امیداوروں سے درخواستیں طلب کرلی ہیں۔
امریکہ نےIMFسے معالاث پاکستان کوخودطےکرنےکاکہہ دیا ہے ڈار200کاڈالرکرنے آئے تھے300کا کردیا ہے شہباز اور زرداری نے الیکشن امیداوروں سے درخواستیں طلب کرلی ہیں سپریم کورٹ کےفیصلےکی عزت پاکستان میں جمہوریت کی زندگی اورموت کامسئلہ ہےالیکشن سےفراریوں کوسپریم کورٹ کےکہٹرےمیں کھڑاکیاجائے
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) March 10, 2023
ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی عزت پاکستان میں جمہوریت کی زندگی اور موت کامسئلہ ہے۔ الیکشن سے فراریوں کوسپریم کورٹ کےکٹہرےمیں کھڑا کیا جائے۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت پی ڈی ایم کی بی ٹیم ہے۔ جو کچھ لاہور میں تشددہوا یہ اُس کادفاع کرتے رہے۔
نگران حکومت PDMکیBٹیم ہےجوکچھ لاہورمیں تشددہوایہ اُس کادفاع کرتےرہےپاکستان میں کوئی ایسی دفعہ144خونی نہیں ہوئی جس کا پرچہ پولیس کی مدعیت میں کٹا ہوKPKکےگورنرکوریاست کانمائندہ بنناچاہیےمولانافضل ارحمان کانہیں پاکستان کوایشیاء پیسیفک اورانڈوپیسیفک کےدرمیان سینڈوچ بنایاجارہاہے
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) March 10, 2023
پاکستان میں کوئی ایسی دفعہ 144 خونی نہیں ہوئی جس کا پرچہ پولیس کی مدعیت میں کٹا ہو۔ گورنر خیبرپختونخوا کو ریاست کا نمائندہ بننا چاہیے۔ مولانافضل الرحمان کا نہیں۔ پاکستان کوایشیاء پیسیفک اورانڈوپیسیفک کےدرمیان سینڈوچ بنایاجارہاہے۔