غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یوکرین اور روس کے درمیان یوکرین کے 6 شہروں میں 12 گھنٹوں کی جنگ بندی پر اتفاق کر لیا گیا ہے تاکہ شہریوں کا انخلا ہو سکے۔
شمال مشرقی یوکرین میں سومی کے میئر نے کہا ہے کہ لوگ ذاتی کاروں اور بسوں کے ذریعے شہر چھوڑنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جبکہ اینر ہوڈر کے میئر نے کہا کہ زیادہ تر خواتین اور بچوں کے قافلے وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب یوکرین اور روس کے وزرائے خارجہ نے ترکی میں مذاکرات کے لیے ملاقات پر اتفاق کر لیا اور یہ حملہ شروع ہونے کے بعد پہلی بار ہوا ہے۔ اس ملاقات کی تجویز ترکی کے وزیر خارجہ نے دی تھی۔
یو این ایچ سی آر کے ہائی کمشنر فلیپو گرینڈی نے کہا ہے سرحدوں پر موجود پناہ گزینوں کی مدد ترجیح ہونے چاہیے بجائے اس بات پر کے کہ وہ ممالک کے درمیان کیسے تقسیم ہوں گے۔
گرینڈی نے مزید کہا کہ یوکرین پر روس کے حملے شروع ہونے کے بعد وہاں سے نکلنے والے پناہ گزینوں کی تعداد غالباً 21 سے لے کر 22 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔
واضح رہے کہ روسی فوج نے یوکرین کے مشرقی شہر ماریوپول میں بمباری کی جس کی زد میں میٹرنٹی اسپتال بھی آیا۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسپتال کی بری طرح سے تباہ شدہ عمارت کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اسے ’’ظلم‘‘ قرار دیا۔