رواں مالی سال ایف بی آرٹیکس محصولات میں30.8فیصداضافہ

رواں مالی سال ایف بی آرٹیکس محصولات میں30.8فیصداضافہ
کیپشن: 30.8% increase in FB Artex revenue this financial year

ایک نیوز:رواں مالی سال ایف بی آر ٹیکس محصولات میں 30.8 فیصد اضافہ ہوا۔
تفصیلات کےمطابق  رواں مالی سال 2023-24 کا اقتصادی سروے کل پیش کیا جائے گا، رواں مالی سال اہم معاشی اعشاریوں کا ہدف حاصل نہیں ہو سکا۔
ذرائع کےمطابق اقتصادی سروےکی رپورٹ میں کہاگیاکہ رواں مالی سال مالیاتی خسارے کا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا،مالیاتی خسارہ ہدف سے تقریبا 20 فیصد زیادہ ریکارڈ ہوا ہے، رواں مالی سال مہنگائی ہدف سے 3.5 فیصد زائد ریکارڈ ہوئی، مہنگائی کا ہدف21 فیصد تھا، اوسطا مہنگائی 24.5 فیصد ریکارڈ ہوئی، رواں مالی سال کے دوران سرمایہ کاری لانے کا ہدف بھی حاصل نہ کیا جا سکا، جولائی سے اپریل کے دوران کپاس کی پیداوار کا ہدف حاصل نہ ہو سکا۔

ذرائع کےمطابق اقتصادی سروےکی رپورٹ میں بتایاگیاکہ  کپاس کی پیداوار کا ہدف 12.8 ملین گانٹھ کی نسبت 10.4 ملین گانٹھ رہی، رواں مالی سال ایف بی آر ٹیکس محصولات میں 30.8 فیصد اضافہ ہوا، رواں مالی سال برآمدات میں 10.6 فیصد اضافہ، درآمدات میں 2.4 فیصد کمی ہوئی، بیرونی سرمایہ کاری 8.1 فیصد اضافے کیساتھ 1 ارب 45 کروڑ ڈالر سے زائد رہی، رواں مالی سال ڈالراسمگلنگ کنٹرول کرنے کے اقدامات کیے گئے، اسمگلنگ کنٹرول کرنے سے ڈالر 326.5 روپے سے کم ہو کر 278 روپے پر آیا ۔
ذرائع کےمطابق اقتصادی میں بتایاگیاکہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ کا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا، رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی گروتھ 2.38 فیصد ریکاڑد کی گئی، زرعی شعبے کی گروتھ 6.25 فیصد، صنعتوں کی گروتھ 1.21 فیصد ریکارڈ ہوئی ، خدمات کے شعبے کی گروتھ 1.21 فیصد ریکارڈ کی گئی،رواں مالی سال سیمنٹ کی پیداواری گروتھ 3 فیصد کے ساتھ 41.7 ملین ٹن رہی گزشتہ مالی سال کے دوران سیمنٹ کی پیداوار 40.5 ملین ٹن ریکارڈ ہوئی تھی۔
ذرائع کےمطابق اقتصادی سروے کےمطابق رواں مالی سال کے دوران ٹریکٹرز کی پیداوار میں 54.6 فیصد اضافہ ہوا ہے ،رواں مالی سال 39 ہزار 546 زرعی ٹریکٹرز مینوفیکچر کیے، کھاد کی پیداوار میں 14.5 فیصد اضافے کیساتھ 6.29 ملین ٹن ریکارڈ، رواں مالی سال کے دوران ایس ای سی پی میں کمپنیوں کی رجسٹریشن میں کمی ایس ای سی پی میں کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 17.4 فیصد کمی ریکارڈ، رواں مالی سال کے دوران زرعی شعبے کو 1635 ارب روپے قرض دیا گیا ،رواں مالی سال زرعی شعبے کو 33.8 فیصد اضافی قرض دیا گیا۔
ذرائع کےمطابق اقتصادی سروےکے مطابق جولائی سے اپریل مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 4.5 فیصد ریکارڈ کیا گیا، رواں مالی سال کے دوران اسٹاک مارکیٹ 73754 پوانٹس تک ریکارڈ ہوئی، ملکی مجموعی قرضوں کا مجموعی حجم 67525 ارب روپے تک پہنچ گیا ،مقامی قرضوں کا حجم 43432 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، مقامی قرضوں میں 4644 ارب روپے کا اضافہ ہوا، بیرونی قرضوں کا حجم 24093 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، جی ڈی پی کا مجموعی سائز 1 لاکھ 6045 ارب روپے ریکارڈکیاگیا۔